Maktaba Wahhabi

4 - 112
بسم اللّٰه الرحمن الرحیم مقدمہ الحمد للّٰہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سیدالمرسلین وعلی وآلہ وأصحابہ اجمعین۔ امابعد ! اگر ہم غور کریں کہ کتب احادیث میں زیادہ تر کس کتاب حدیث کوتنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے تو ہم اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ وہ کتاب صحیح بخاری ہے جس کوامام بخاری رحمہ اللہ نے محدثین کی جماعت کے سامنے تیار کیا۔ صحیح بخاری میں درج تمام احادیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتی ہیں اور ان کا احادیث صحیحہ ہونا ضوء النھار کی طرح واضح اور روشن ہے اسی لئے محدثین کی جماعت نے امام بخاری رحمہ اللہ کوصحیح بخاری مرتب کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ابو اسحاق ابراہیم بن محمد اسفرائنی المتوفی ۴۰۸ھ فرماتے ہیں۔ ’’اھل الصنعۃ مجمعون علی ان الأخبار التی اشتمل علیھا الصحیحان مقطوع بصحۃ اصولھا ومتونھا ولا یحصل الخلاف فیھا بحال وان حصل فذاک اختلاف فی طرقھا ورواتھا ‘‘(فتح المغیث ج 1ص 64 النکت لابن حجر جلد1صفحہ377) ’فن حدیث کے ماہرین کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ صحیحین کے تمام اصول ومتون قطعاً صحیح ہیں اور اس میں کوئی اختلاف نہیں اگر کچھ اختلاف ہے تو وہ احادیث کی سندوں اور راویوں کے اعتبار سے ہے۔ ‘‘ صحیحین کی صحت پر اجماع کا دعوی حافظ ابن حجرعسقلانی ،حافظ ابو نصر السجزی ، امام ابو عبداللہ الحمیدی ، حافظ ابو بکر الجوزقی، امام الحرمین الجوینی اور حافظ العلائی رحمۃ اللہ علیہم وغیرہم نے کیا ہے۔ امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام احمد رحمہ اللہ نے کہا: ولا نعلم من حملۃ الحدیث وحفاظھم من استقصی فی انتقاد الرواۃ ما استقصی
Flag Counter