Maktaba Wahhabi

61 - 112
پیٹ پھول گیا رنگ زرد پڑ گیا۔ اور اسے زرد بخارکی طرح ایک بیماری ہوگئی جس کا اس نے دنیا میں مختلف ممالک میں علاج کروایا لیکن کچھ افاقہ نہیں ہوا۔ آخر کار جر منی میں کسی بڑے ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ اس علاقے میں جائے جہاں وہ بیمار پڑا تھا ممکن ہے کہ وہاں کوئی مقامی طریقہ علاج ہو یا کوئی عوامی انداز کا دیسی علاج ہو۔ کہتاہے کہ جب وہ واپس گیا تو جس بدّو کو اس نے خادم کے طور پر رکھا ہوا تھا۔ اس نے دیکھا تو پوچھا یہ بیماری آپ کو کب سے ہوئی ہے؟ اس نے بتایا کہ کئی مہینے ہوگئے اور میں بہت پریشان ہوں۔ اس نے کہا کہ ابھی میرے ساتھ چلیں۔ اسے اپنے ساتھ لے کر گیا اور ایک ریگستان میں اونٹوں کے باڑے میں لے جاکر کہا کہ وہ کچھ دن یہاں رہے اور اونٹ کے دودھ اور پیشاب کے علاوہ کچھ نہ پیئے۔ ایک ہفتے بعد علاج کرکے وہ بالکل ٹھیک ہوگیا۔ اور اسے بہت حیرت ہوئی۔ یہ واقعہ میں نے تفصیل سے اس لئے ذکر کیا ہے کہ الحمدللہ حدیث کی صراحت ہر طریقے سے ہوتی ہے اگر مصنف کو معلوم نہ ہوسکا تو اس میں مصنف کی کم علمی کا قصور ہے نہ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ کا۔ (مزید تفصیل کے لئے میری کتاب حدیث اور جدید سائنس اور اسلام کے مجرم کون؟ کا مطالعہ کریں ) اعتراض نمبر 25:۔ مصنف صفحات69تا 72میں بعض احادیث پر اعتراض کرتے ہوئے لکھتا ہے : لیکن امام بخاری۔ ۔۔۔۔۔۔۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ الزام آور روایت ذکرکرتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک عیاش عورت سے نکاح کرنے کی کوشش کرنا ثابت ہورہا ہے۔ مزید لکھتا ہے :۔۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی وہ کافرہ اور کافر کی بیٹی تھی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔مزید لکھتا ہے : نعوذباللہ عورت پر اتنا فریفتہ ہوگئے اسکی شہرت حسن سن کر۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو اس نخوت زادی نے کتنی کمینہ واری سے جواب دیا کہ تیرے ایسے بازاری کو میری جیسی ملکہ کس طرح اپنا نفس دے سکتی ہے۔ (قرآن مقدس۔ ۔۔۔۔۔۔۔ص69تا72) جواب :۔
Flag Counter