Maktaba Wahhabi

28 - 40
قرآن میں سے مذکور چار دلائل بھی ان میں جمع کر لیں تو کتاب و سنت سے کل دس دلیلیں ہوئیں۔ تلک عشرۃ کاملۃ۔ وباللہ التوفیق۔ قیاس صحیح کی روسے چہرے کے پردے کا وجوب اسلامی تعلیمات کے مطابق ہر مسلمان کو شرعی کاموں میں اجتہاد اور درست فقہی قیاس پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔ یعنی مصالح اور ان کے حصول کے ذرائع کو برقرار رکھنے کی ترغیب اور مفاسد اور ان کے وسائل کی مذمت اور ان سے اجتناب کرنے کی تلقین جیسے سنہری اصول پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔ چنانچہ ہر وہ کام جس میں خالصتا مصلحت ہو یا اس کے نقصانات کی نسبت مصلحت کا پہلو روشن ہو تو اس کا حکم علی الترتیب پہلی صورت میں واجب اور دوسری صورت میں کم از کم مستحب ہو گا اور وہ کام جس میں صرف نقصان ہو یا نقصان ہو یا نقصان اس کی مصلحت سے زیادہ ہو تو اس کام کا حکم علی الترتیب حرام یا مکروہ ہو گا۔ اس قاعدے کی روشنی میں جب ہم غیر محرم مردوں کے سامنے عورت کا چہرہ بے پردہ رکھنے پر غور کرتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ یہ بے حجابی بے شمار مفاسد لیے ہوئے ہے۔ اگر بالفرض کوئی مصلحت ہے بھی تو اس سے پیدا ہونے والے شدید نقصانات کے بالمقابل یہ انتہائی بے معنی مصلحت ہے۔
Flag Counter