Maktaba Wahhabi

340 - 453
ہمیں مہنگائی، غربت، بے برکتی، آفتوں اور بحرانوں، دشمنوں کے خوف کی صورت میں مل رہی ہے اللہ رب العالمین کی دی ہوئی سب سے بڑی نعمت ایمان اور پھر امن و عافیت، صحت و دولت آزادی و خود مختاری ان سب کی یہ ناشکری اور ناقدردانی ہی ہے کہ جسے ہم بسنت اور اس جیسے تہوار رسومات منا کر اس کا اظہار کر رہے ہیں لگتا ہے ہمارا حشر بھی (نعوذ باللہ) گزشتہ ان اقوام جیسا نہ ہوجن کا تذکرہ قرآن کریم میں یوں بیان ہوا: وَضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ اٰمِنَةً مُّطْمَىِٕنَّةً يَّاْتِيْهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِّنْ كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّٰهِ فَاَذَاقَهَا اللّٰهُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوْا يَصْنَعُوْنَ (النحل:112) ’’ اللہ تعالیٰ ایک بستی کی مثال بیان کرتا ہے۔ جو امن و چین سے رہتی تھی اور ہر طرف سے اس کا رزق اسے بفراغت پہنچ رہا تھا۔ پھر اس نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کی تو اللہ نے ان کے کرتوتوں کا مزا یہ چکھایا کہ ان پر بھوک اور خوف (کا عذاب) مسلط کردیا‘‘ بسنت تہوار کی شرعی حیثیت دلائل واقعات کے تجزئیے کے بعد بالکل واضح ہو گئی کہ یہ منافع اور دینی مصلحتوں کے اعتبار سے معصیت اور فساد کی علامت ہے لہذا اس کا منانا ناجائز اور غلط ہے۔ ہیپی نیو ائیر:نئے سال کی مبارکباد اس عالم میں بسنے والے تمام لوگ اپنی جنس کے اعتبار سےبشر اور انسان ہیں مگر دین اور مذہب کے اعتبار سے اپنی الگ الگ پہچان اور شناخت رکھتے ہیں اوران کے نظام زندگی کے لیے وضع کیے گئے قوانین و ضوابط اور طریقہ کار جداگانہ اور مختلف ہیں لیکن ان سب نظاموں میں سب سے بہتر کامیاب، معتدل و جامع اور کائناتی و فطری تقاضوں کے عین مطابق اور مناسب نظام دین اسلام کا نظام ہے جو اپنے ماننے والوں کو زندگی گزارنے کا مکمل ضابطہ حیات دیتا ہے اور اسلامی نظام کی شقیں اور اجزاء دیگر نظاموں کی شقوں پر امتیازی و انفرادی خصوصیت اور برتری بھی رکھتی ہیں ان میں سے ایک نظام الاوقات بھی ہے جو اپنے دنوں مہینوں اور سالوں کے اعتبار سے نہ صرف منفرد ہے بلکہ اپنی تاریخ کے اعتبار سے سب سے قدیم اور اول بھی ہے اللہ رب العالمین کا فرمان ہے: [ اِنَّ عِدَّةَ الشُّهُوْرِ عِنْدَ اللّٰهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِيْ كِتٰبِ اللّٰهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ مِنْهَآ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ۭذٰلِكَ الدِّيْنُ الْقَيِّمُ ڏ فَلَا تَظْلِمُوْا فِيْهِنَّ اَنْفُسَكُمْ وَقَاتِلُوا الْمُشْرِكِيْنَ
Flag Counter