اوریہ اہل کلیساکانظام تعلیم ایک سازش ہے فقط دین و مروت کے خلاف ترکی سے لے کر انڈونیشیا تک آپ کو مسلمان ممالک کےجتنےسربراہ اور رہنمانظر آئیں گے وہ سب اسی مغربی نظام تعلیم کی پیداوار ہیں ، ان میں سے جن کو براہ راست کسی مغربی ملک یا یورپ کے کسی مشہورتعلیمی مرکز میں پڑھنےاورپروان چڑھنےکاموقع نہیں ملا،انہوں نےاپنےملک میں رہ کر اس نظام تعلیم سے (اس کےمخلص نمائندوں کی نگرانی و سرپرستی میں) پورا فائدہ اٹھایا ، ان میں سے متعدد اشخاص نے ملٹری کالجوںمیں تعلیم پائی جہاںمغربی طرزتعلیم وتربیت کاخصوصی اہتمام ہوتاہے ۔ اسی بناپرآج عالم اسلام میں دوذہنوں،دوفلسفوں،دومعیاروںاوردورخوں کےدرمیان جوکشمکش برپا ہے اورجوعام طورپرمنتج ہوتی ہےزیادہ طاقتور،مسلح،صاحب اختیارواقتدارگروہ کی کامیابی پر ، وہ بالکل قدرتی ہے ۔ وہ اگرہےتوخواہ کتنےافسوس کی بات ہو تعجب کی با ت نہیں،تعجب اس وقت ہوتاہےجب یہ کشمکش اورتجددومغربیت کا یہ رجحان پا یانہ جاتا ۔ زہرکاتریاق اس کا علاج اس کے سوا کچھ نہیں کہ ا س تعلیم کو ازسرنو ڈھالا جائے اس کو مسلمان قوم کے عقائدومسلّمات اور مقاصد وضروریات کے مطابق بنایاجائے ، اس کے تمام علوم و مضامین سے مادہ پرستی ،اللہبیزاری ، اخلاقی و روحانی ا قدارسےبغاوت اور جسم پرستی کی روح نکال کرا س میں اللہ پرستی،اللہ طلبی،آخر ت کی کوشش،تقوی شعاری اورانسانیت کی روح پیداکی جائے۔ زبان وادب سے لے کر فلسفہ و نفسیات تک، اور علوم عمرانیہ سےلےکرمعاشیات وسیاسات تک سب کوایک نئےسانچہ میںڈھالاجائے۔ مغرب کےذہنی تسلط کودورکیاجائے۔ اس کی معصومیت وامامت کاانکارکیاجائے۔ اس کےعلوم ونظریات کو آزادانہ تنقید اور جرات مندانہ تشریح ( پوسٹ مارٹم ) کاموضوع قراردیاجائے ۔ مغرب کی سیادت وبالاتری سے عالم انسانی کو جو عظیم الشان نقصانات پہنچے ان کی نشاندہی کی جائے ، غرض مغرب کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کراس کےعلوم وفنون کوپڑھایاجائےاوراس کےتجارب وعلوم کوموادخام فرض کرکےاپنی ضرورت اور اپنے قدو قامت اوراپنےعقیدہ ومعاشرت کےمطابق سامان تیارکیاجائے ۔ |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |