Maktaba Wahhabi

427 - 453
صوم و صلوۃ کا پابند ہے یا نہیں؟ حلال کماتا ہے یا نہیں؟ اس حوالے سے کوئی چھان بین نہیں کی جاتی حالانکہ احادیث میں اس حوالے سے بھی رہنمائی موجود ہےجیسا کہ ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:[اذا خطب الیکم من ترضون دینہ و خلقہ فزوجوہ ان لا تفعلوہ تکن فتنۃ من الارض و نساء عریض ](رواہ الترمذی) یعنی جب تمہارے پاس ایسے شخص کی طرف سے نکاح کا پیغام آئے جس کے دین و اخلاق سے تم خوش ہو تو اپنی بیٹی کا اس سے نکاح کردواور اگر ایسا نہیں کروگے تو زمین میں بڑے فسادات رونما ہونگے۔ (2)کورٹ میرج ،یعنی بغیر ولی کی اجازت کے نکاح کرلینا: لڑکیوں کا گھر سے اپنے آشنا کے ساتھ فرار ہوکر کورٹ چلے جانا۔اور یہ بیان دینا کہ میں عاقلہ بالغہ ہوں اور میں اپنی خوشی سے اس سے نکاح کرنا چاہتی ہوں ۔ مجھے اس پر پورا اعتماد ہے اور یوں اسے کورٹ سے شادی کا اجازت نامہ دے دیا جاتا ہے۔ اور پھر نکاح کے کچھ عرصہ کے بعد ہی لڑکی کو اس بات کا احساس ہوجاتاہے کہ میں نے انتہائی قدم اٹھاکر غلطی کی، جب آشنا فرار ہوجاتا ہے۔ (3)اولاد کی دینی تربیت نہ ہونا: اولادکی دینی تربیت کے اعتبار سے والدین صرف اتنا ہی کافی سمجھتے ہیں کہ بیٹی کو قرآن مجید ناظرہ پڑھا دیا جائے ،نماز پڑھنا آجائے، تاکہ رمضان میں یا جمعہ کے دن اس کا اہتمام کرلیا جائے قرآن کا جہاں تکک تعلق ہے وہ بھی رمضان میں یا جمعہ کے دن اس کا اہتمام کرلیا جائے قرآن کا جہاں تک تعلق ہےوہ بھی رمضان میں پڑھ لینا چاہئے یا کبھی صرف میت کے مسئلہ میں ایک آدھا پارہ پڑھ لیا جائے،جبکہ دینی اعتبار سے تربیت میں قرآن کی تعلیم کے ساتھ ساتھ اس میں ان احکامات پر توجہ دلانا جن کا تعلق خواتین ہی سے ہے ،جیسے پردے کے احکامات خانگی مسائل سے واقفیت ہونا، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اپنی بچیوں کو سورہ نور کی تعلیم دو ، آج کل والدین سہولت کی خاطر بہت سی جگہوں پر خواتین کو اس طرح کہ مختصر کورس کروالے جاتے ہیں جس سے ایک عورت کو اچھی خاصی دینی معاملات سے آگاہی ہوسکتی ہے۔
Flag Counter