Maktaba Wahhabi

51 - 83
میرے گناہوں نے میری زندگی اجیرن بنا رکھی ہے کبھی آپ یہ کہتے ہیں میں نے ڈھیروں گناہ کئے ہیں اور اللہ کے حضور تو بہ کی ہے لیکن میرے گناہ مجھ پر چڑھائی کرتے رہتے ہیں۔ جو کچھ میں کر چکا ہوں ، انکی یاد سے میری زندگی پریشان ہو کر رہ گئی ہے اور نیند حرام، راتیں پریشان اور میری راحت مضطرب رہتی ہے۔ پھر مجھے سکون کیسے حاصل ہو؟ میرے مسلم بھائی ! میں آپ سے یہ کہوں گا کہ یہ احساسات ہی سچی توبہ کے دلائل ہیں اور ندامت دراصل اسی کا نام ہے اور ندامت ہی توبہ ہوتی ہے۔ لہٰذا جو کچھ گزر چکا ہے اسے امید کی آنکھوں سے دیکھئے۔ اس امید سے کہ اللہ آپ کو معاف فرمادے گا۔ اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:-[ قَالَ وَمَنْ يَّقْنَطُ مِنْ رَّحْمَةِ رَبِّهٖٓ اِلَّا الضَّاۗلُّوْنَ 56؀] اور اللہ کی رحمت سے تو صرف وہی مایوس ہوتے ہیں جو گمراہ ہیں۔(سورۃ الحجر) اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:اکبرالکبائر الاشراک باللہ ، والامن من مکراللہ، والقنوط
Flag Counter