Maktaba Wahhabi

52 - 59
5دجّال کا فتنہ: صحیح ابن خذیمہ ،سنن ابن ماجہ،مستدرک حاکم اور الاحادیث المختارہ للضیاء المقدسی کی ایک طویل حدیث میں حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((اِنَّہ‘ لَمْ تَکُنْ فِتْنَۃٌ فِی الْاَرْضِ مُنْذُ ذَرَأَ اللّٰہُ ذُرِّیَّۃَ آدَمَ ،اَعْظَمُ مِنْ فِتْنَۃِ الدَّجَّالِ،وَاِنَّ اللّٰہَ لَمْ یَبْعَثْ نَبِیًّا اِلَّاحَذَّرَ اُمَّتَہ‘ الدَّجَّالَ)) ’’اللہ تعالیٰ نے جب سے اولادِ آدم کو پیدا فرمایا ہے،روئے زمین پر فتنۂ دجّال سے بڑا فتنہ کوئی نہیں اٹھا اور اللہ نے کوئی ایسا نبی نہیں بھیجاکہ جس نے اپنی اُمت کو اس فتنے سے خبردار نہ کیا ہو۔‘‘ آگے چل کر اسی حدیث میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((یَا عِبَا دَ اللّٰہِ!فَاثْبُتُوْا،فَاِنِّیْ سَأَ صِفُہ‘ لَکُمْ صِفَۃً لَمْ یَصِفْھَا اِیَّاہُ نَبِیٌّ قَبْلِیْ)) (ابن ماجہ ۲/۱۳۵۹۔۱۳۶۰،صحیح الجامع:۷۸۷۵،سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ:۲۴۵۷) ’’اے اللہ کے بندو!ثابت قدم رہنا،میں تمہیں اس(دجّال)کے وہ وصف بتاؤں گا جومجھ سے پہلے کسی نبی نے نہیں بتائے۔‘‘ 6دشمن کے مقابلہ میں استقامت اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے : ((یَا أَیُّھَا النَّاسُ! لَا تَمَنَّوْا لِقَائَ الْعَدُوِّ وَسَلُوا اللّٰہَ الْعَافِیَۃَ، فَإِذَالَقِیْتُمُوْھُمْ فَا صْبِرُوْا۔وَاعْلَمُوا أَنَّ الْجَنَّۃَ تَحْتَ ظِلَالِ السُّیُوْفِ)) (صحیح بخاری) ’’اے لوگو! دشمن سے لڑائی بھڑائی کی تمنّا نہ کرو،بلکہ اللہ تعالیٰ سے عافیت وسلامتی مانگو۔ہاں !جب جنگ چھڑجائے تو پھرصبر وہمّت سے رہو
Flag Counter