Maktaba Wahhabi

167 - 224
باب پنجم: سیاستِ خلفاء نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے معلوم ہو چکا ہے کہ بنی اسرائیل کی سیاست انبیاء کیا کرتے تھے اور ایک نبی کے فوت ہونے کے بعد نبی ہی آ کر بنی اسرائیل کی سیاست کی ذمہ داری سنبھالتا تھا۔ اپنی موجودگی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی سیاستِ امہ کے ذمہ دار تھے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سیاست امہ کی ذمہ داری سنبھالنے کوئی نبی نہیں آئے گا بلکہ اب خلفاء ہوں گے جو امت کی سیاست کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ خلفاء چونکہ طریقِ نبوی پہ امت کی سیاست کریں گے، اس بنا پر ان کی سیاست کے حوالے سے درج ذیل باتیں خاص ہوں گی۔ 1۔انبیاء کا بنیادی فرض اقامتِ دین تھا اس لئے خلفاء کا بنیادی فرض بھی اقامتِ دین ہو گا جیسا کہ انبیاء کے حوالے سے اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿ شَرَعَ لَکُمْ مِّنَ الدِّیْنِ مَاوَصّٰی بِہٖ نُوْحًا وَّالَّذِیْ اَوْحَیْنَآ اِلَیْکَ وَمَا وَصَّیْنَا بِہٖ اِبْرٰاہِیْمَ وَمُوْسٰی وَعِیْسٰی اَنْ اَقِیْمُوْا الدِّیْنَ وَلَا تَتَفَرَّقُوْا فِیْہِ﴾ ’’ ہم نے تمہارے لئے دین کا وہی طریقہ مقرر کیا ہے جس کی وصیت ہم نے نوح کو کی تھی اور جو ہم نے آپ کی طرف وحی کیا ہے اور جس کی نصیحت ہم نے ابراہیم ، موسیٰ اور عیسیٰ کو کی تھی کہ دین قائم کرو اور اس میں تفرقے میں مت پڑو‘‘(شوری:13) 2۔انبیاء اﷲکے نازل کردہ کے مطابق سیاست کیا کرتے تھے اس لئے خلفاء بھی اﷲکے نازل کردہ کے مطابق سیاست کے پابند ہوں گے جیسا کہ اﷲتعالیٰ انبیاء بنی اسرائیل اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے
Flag Counter