Maktaba Wahhabi

41 - 75
فَکَانَ یُصَلِّيْ بِھِمْ عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً وَلَا یَقْنُتُ بِھِمْ اِلَّا۔۔۔ الْحَدِیْثِ )) [1] ’’ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمرِفاروق رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو حضرت اُبیّ بن کعب رضی اللہ عنہ کی امامت پر اکٹھے کیا ، وہ انہیں بیس راتیں تراویح پڑھاتے اور دعائِ قنوت نہیں کرتے تھے سوائے ۔۔۔ ۔‘‘ الغرض دنیا بھر کے مطبوعہ اور قدیم قلمی نسخوں میں یہ حدیث[عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً]ہی کے لفظ سے منقول ہے ، نہ صرف یہی بلکہ علّامہ ولی الدین رحمہ اللہ جیسے مشہور محدِّث نے مشـکوٰۃالمصابیح میں بھی یہ حدیث ابو داؤد کے نام سے [عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً] ہی کے لفظ سے نقل کی ہے ، چنانچہ مشکوٰۃ شریف کے جمیع قلمی اور تمام مطبوعہ نسخوں میں یہ حدیث اِسی لفظ سے پائی جاتی ہے، ملاحظہ ہو : مشکوٰۃ مطبوعہ نور محمد حنفی نقش بندی (ص:۱۱۴) باب قنوت فی الوتر، فصل ثالث، مــرقـاۃ الــمفاتیح شرح مشکوٰۃ المصابیح ، مطبوعہ مصر(ص:۱۶۷) فصل ثالث، اشعۃ اللّمعات شرح المشکوٰۃ، باب قنوت فی الوتر، فصل ثالث۔ اس تحریف کو لوگوں میں پہنچانے کے لیٔے اس حدیث پر کئی حملے کیٔے گیٔے: پہلا حملہ : (شیخ الہند)مولوی محمود الحسنؒ صاحب نے سنن ابی داؤد مطبوعہ مجتبائی دہلی کی تصحیح کرتے وقت اس حدیث کے متن میں تو لفظ[ عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً]ہی رہنے دیا لیکن تصدیق و تائیدِ حنفیّت کے لیٔے [لَیْلَۃً]پر نسخہ کا نشان دے کر حاشیہ میں یوں لکھا : ( [رَکْعَۃً]کَذَا فِيْ نُسْخَۃٍ مَقْرُوْؤَۃٍعَلٰی الشَّیْخِ مَوْلَانَا مُحَمَّد اِسْحٰق رَحِمَہٗ اللّٰہُ تَعَالٰی ) [2]
Flag Counter