Maktaba Wahhabi

60 - 75
اجر نہیں ملے گا۔‘‘ اسی حدیث کو صاحبِ ہدایہ کی طرح ہی غلط انداز سے شیخ عبد الحق دہلویؒ نے اشعۃ اللّمعات شرح مشکوٰۃ کی کِتَابُ الْجَنَائِزمیں نقل کیا ہے ،اور پھر انہی کے حوالہ سے مولوی نور محمد دہلوی ؒنے بھی اپنی مطبوعہ مشکوٰۃ کی کِتَابُ الْجَنَائِز میں [اشعۃ اللّمعات کے حوالہ سے ] اس حدیث کو حاشیہ پر نقل کیا ہے ، لہٰذا محشّی علّامہ عبد الحی ؒنے بنایہ سے ہدایہ کے حاشیہ پر بھی نقل کیا ہے : (قَوْلُہٗ :[فلَاَ أَجْرَ لَہٗ]، قَالَ ابْنُ عَبْدِالْبَرِّ:رِوَایَتُہٗ فلَاَ أَجْرَلَہٗ خَطَأٌ فَاحِشٌ وَالصَّحِیْحُ:(( فلَاَ شَئَ لَہٗ)))[1] یہ ارشاد کہ :’’اسے اس کا کوئی اجر نہیں ملے گا ‘‘، ابن عبد البر کہتے ہیں کہ ان لفظوں سے یہ روایت سخت غلط ہے۔ صحیح یہ ہے کہ :’’اسکے لیٔے کچھ بھی نہیں ہے ۔‘‘ ہندی و مصری قلمی و مطبوعہ نسخوں میں سے کسی میں بھی [فلَاَ أَجْرَلَہٗ]کے الفاظ سے حدیثِ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نہیں ہے۔ 4 ایسے ہی ہدایہ میں ہے : ( وَفِيْ رِوَایَۃِ عُمَرَ، سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ :[ لِلْمُطَلَّقَۃِ الثلَّاَثِ النَّفَقَۃُ وَ السُّکْنٰی] ) [2] ’’اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سُنا : ’’تین طلاقوں والی عورت کے لیٔے نفقہ و رہائش کا حق ہے ۔‘‘ جبکہ تنقید الہدایۃ (ص:۲۶۵) کے حوالے سے مولانا اشرف علی صاحب سند ھو رحمہ اللہ نے نتائج التقلیدمیں لکھا ہے کہ یہ الفاظ حدیث کی کسی بھی کتاب میں موجود نہیں ہیں۔[3]
Flag Counter