Maktaba Wahhabi

23 - 105
(۲) بیٹی کی پیدائش پر افسردہ ہونے کا کافروں کی صفات میں سے ہونا اللہ عزوجل نے مشرکوں کی ایک بری عادت کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: {وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُھُمْ بِالْاُنْثٰی ظَلَّ وَجْہُہٗ مُسْوَدًّا وَّ ھُوَکَظِیْم یَتَوَارٰی مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْٓئِ مَا بُشِّرَ بِہٖ اَ یُمْسِکُہٗ عَلٰی ھُوْنٍ اَمْ یَدُسُّہٗ فِی التُّرَابِ اَ لَاسَآئَ مَا یَحْکُمُوْنَ}[1] [اور جب ان میں سے کسی کو لڑکی کی خوش خبری دی جاتی ہے، تو اس کا چہرہ سیاہ ہوجاتا ہے، اور وہ غم سے بھرا ہوتا ہے۔ اسے دی گئی بشارت کی وجہ سے لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے۔ آیا ذلت کے باوجود اس کو [اپنے پاس] رکھ لے یا اسے مٹی میں ٹھونس دے۔ آگاہ رہو ، کہ ان کا فیصلہ بڑا بُرا ہے]۔ ایک دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا: {وَاِِذَا بُشِّرَ اَحَدُہُمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجْہُہُ مُسْوَدًّا وَّہُوَ کَظِیْمٌ}[2] [اور جب ان میں سے کسی کو اس چیز کی خوش خبری دی جائے، جس کی اس نے رحمان کے لیے مثال بیان کی ہے، تو اس کا چہرہ سیاہ ہوجاتا ہے اور وہ غم سے بھرا ہوتا ہے۔] امام ابن قیم لکھتے ہیں:
Flag Counter