Maktaba Wahhabi

24 - 105
إِنَّ التَسَخُّطَ بِالأنَاثِ مِنْ أَخْلَاقِ الْجَاھِلِیَّۃِ الَّذِیْنَ ذَمَّہُمُ اللّٰہ سُبْحَانَہُ فِي قَوْلِہِ: {وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُھُمْ بِالْاُنْثٰی ظَلَّ وَجْہُہٗ مُسْوَدًّا وَّ ھُوَ کَظِیْمٌ ……الآیتین} وقال تعالی: {وَاِِذَا بُشِّرَ اَحَدُہُمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمٰنِ مَثَـــلًا…الآیۃ}۔[1] بیٹیوں کی [پیدائش] پر خفا ہونا جاہلانہ عادات میں سے ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس کی اپنے ارشاد عالی میں مذمت فرمائی ہے۔ (پھر امام ابن القیم نے مذکورہ بالا تینوں آیات نقل کی ہیں)۔ دو مفید باتیں: ا: امام احمد کا بیٹیوں کی ولادت پر ردّ عمل: ۱:امام احمدکے صاحبزادے صالح بیان کرتے ہیں، کہ جب ان کے ہاں بیٹی کی ولادت ہوتی ، تو وہ فرماتے: ’’ اَ لْأَنْبِیَائُ کَانُوا آبَاء بَنَاتٍ۔‘‘ [’’انبیاء علیہم السلام بیٹیوں کے باپ تھے۔‘‘] نیز فرماتے: ’’ قَدْ جائَ فِی الْبَنَاتِ مَا قَدْ عَلِمْتَ۔‘‘[2] [’’ بے شک بیٹیوں کے متعلق جو کچھ (قرآن و سنت میں) آیا ہے ، وہ تجھے معلوم ہی ہے۔‘‘]
Flag Counter