Maktaba Wahhabi

98 - 105
پر نجاست اور خباثت سے آلودہ تصور کی جاتی تھیں۔ بنواسرائیل خواتین کو عبادت خانوں میں داخل ہونے سے منع کرتے اور عرب کے لوگ خواتین کے ساتھ (بیٹھ کر) کھانا نہ کھاتے تھے۔‘‘ آیت شریف کے حوالے سے دو باتیں: ۱: فوائد وقف کی بیٹوں کے لیے تخصیص کا باطل ہونا: علامہ سیوطی اس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں: ’’اسْتَدَلَّ مَالِکٌ بِقَوْلِہِ {خَالِصَۃٌ لِّذُکُوْرِنَا وَمُحَرَّمٌ عَلٰی اَزْوَاجِنَا} عَلٰی أَنَّہُ لَا یَجُوْزُ الْوَقْفُ عَلٰی أَوْلَادِ الذُّکُوْرِ دُوْنَ الْبَنَاتِ، وَأَنَّ ذٰلِکَ الْوَقْفَ یُفْسَخُ، وَلَوْ بَعْدَ مَوْتِ الْوَاقِفِ، لِأَنَّ ذٰلِکَ مِنْ فِعْلِ الْجَاہِلِیَّۃِ۔‘‘[1] ’’(امام) مالک نے ارشاد باری تعالیٰ[ترجمہ: صرف ہمارے مردوں کے لیے ہے اور ہماری خواتین پر حرام کیا گیا ہے) سے استدلال کیا ہے، کہ بیٹیوں کو چھوڑ کر صرف بیٹوں کے لیے وقف کرنا جائز نہیں اور ایسا وقف، وقف کرنے والے کی موت کے بعد بھی منسوخ کیا جائے گا، کیونکہ یہ زمانہ جاہلیت کے لوگوں کا طریقہ ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ امام مالک پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائیں، کہ انہوں نے محروم بیٹیوں کی حق رسی کے لیے کتنا خوبصورت استدلال کیا ہے: ۲: ’’کھانے پینے کی چیزوں کی بیٹوں کے لیے تخصیص‘‘ کا ناجائز ہونا: والدین اور دیگر سرپرست لوگوں کی طرف سے بیٹوں کے لیے بعض کھانے پینے
Flag Counter