Maktaba Wahhabi

7 - 154
بسم الِلّٰهِ الرحمٰن الرحيم تقدیم اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰهِ نَحْمَدُہٗ وَ نَسْتَعِیْنُہٗ وَنَسْتَغْفِرُہٗ ،وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَ مِنْ سَیِّئَاتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ یَّہْدِہِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِيَ لَہٗ ،وَأَشْہَدُ أَنْ لَّااِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔اَمَّابَعْدُ! قارئینِ کرام! السلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہٗ تمام تعریفوں کے لائق صرف اﷲرب العزت کی ذات ِ با برکات ہے ، جو تمام جہانوں کو پیدا کرنے والا ہے ، پھر اس نے تمام مخلوقات میں سے انسان کو اشرف قرار دیا اور مزید احسان یہ کہ اس آخری اُمتِ محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے اعلیٰ ٹھہرایا، اس پر ہم اس ربّ ِرحیم و کریم کاجتنا بھی شکر ادا کریں وہ کم ہوگا۔ اﷲ رب العزت نے انسانوں اور جنوں کی تخلیق کا مقصد سمجھا تے ہوئے ارشاد فرمایا: { وَمَاخََلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنَ} (سورۃ الذّٰرِیٰت:۵۶) ’’ہم نے جنوّں اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا ہے ۔ ‘‘ اس فرمان کی روشنی میں مسلمان عبادت میں لگے ہوئے ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا عبادات کاحق ادا ہو رہا ہے ؟اور اﷲ تعالیٰ ہم سے راضی ہوگا اور ہمارے اعمال قبول ہونگے ؟ اگر نہیں تو یہ ہمارے لیے لمحۂ فکریہ ہے کہ ہم اپنی کمیوں اور کوتاہیوں کو دور کرسکیں۔ جس طرح ایک آقا اپنے غلام کو سر انجام دینے کے لیے کوئی کام دے اور کام کرنے کا طریقہ بھی بتا دے اور وہ غلام اپنے طور پراس کو پوری توجہ سے پایہ ء تکمیل تک پہنچائے لیکن کام کے لیے انداز اور طریقہ اپنا اختیار کرے اور مالک کی ہدایات کی پرواہ نہ کرے ، تو ایسے غلام سے مالک
Flag Counter