Maktaba Wahhabi

130 - 154
نواں مقصد : جھوٹے قصّے کہانیوں میں الجھائے رکھنا: تبلیغی نصاب کی تیاری میں مولانا زکریا صاحب نے جن کتب کا سہارا لیا ہے اُن میں اکثر غیر معروف و غیر مستندہیں جن کا لازمی نتیجہ جھوٹے اور من گھڑت قصص کا تبلیغی نصاب میں شامل ہونے کی صورت میں نکلتا ہے مگر تبلیغی جماعت کے لوگ اپنی آنکھوں پر عقیدت کی پٹی باندھ لینے کے بعد اِن قصص کو بڑی ڈھٹائی سے ہر اجتماع میں سنتے اور سُناتے ہیں ۔ اگر میں اِن واقعات کو لکھنا شروع کروں تو یہ فضائل اعمال کا تیسرا حصّہ بن جائیگا۔ اس لیے چند واقعات ذکر کر دیتا ہوں۔ آپ خود پڑھ لیں پتہ چل جائیگا کہ ان کہانیوں میں کتنی سچائی ہے ۔ (۱) ایک کافر بادشاہ کا قصّہ۔(فضائل ِذکر،ص۱۰۵) (۲) بنی اسرائیل کے ایک گہنگار شخص کا قصّہ۔(فضائل ِدرود، ص۹۹ ) (۳) حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا قصّہ۔(فضائل ِحج،ص۱۳۲) (۴) ایک کفن چور کا قصّہ۔(فضائل ِصدقات ،ص۶۵۷) (۵) حسن بی بی اور انکے بھائی کا واقعہ۔(فضائل ِصدقات ، ص۴۷۹) تبلیغی جماعت میں نکلنے کے نقصانات ان کی اس دعوت پر دین و دنیا دونوں کے نقصانات مرتب ہوئے ہیں : اوّل دینی نقصان اس سے یہ ہوا ہے کہ اﷲ کے دین میں اس جماعت نے بدعت نکالی ہے اور سنتِ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی ہے ۔ دوسرا نقصان جو اس سے دنیا وی اور دینی ہوا ہے وہ مال کا ضیاع اور والدین و بیوی بچوں کے حقوق کا ضیاع ہے اور انہوں نے طالب علموں کو ا ن کے نفع بخش علوم سے ہٹا کر ان کی پوری زندگی کو جہالت سے دوچار کیا ہے اور تاجر پیشہ مسلمانوں کو ان کی تجارت و کارو بار سے ہٹا
Flag Counter