Maktaba Wahhabi

142 - 154
رجوع نہ کرے ۔ کیونکہ یہاں اتمامِ حجت ہے ۔ لہٰذا رجوع نہ کرنے کا کوئی بھی عذر باقی نہ رہے گا اور انہی عقائد پر دوام والا انسان معصیت کا شکار ہوگا۔ (فَھَلْ اَنْتُمْ مُنْتَھُوْنَ) (سورۃ المائدہ : ۹۱) ’’کیا اب بھی باز نہ آئو گے ۔‘‘ حنفی مسلک کے عجیب وغریب مسائل جو صراحتاً قرآن وحدیث سے ٹکراتے ہیں : (1) ایک شخص وضو کرکے اگر جانور کے ساتھ ، مرد یا عورت کے ساتھ، نابالغ بچی کے ساتھ بد فعلی کرے تو نہ اس کا وضو ٹوٹا نہ اس پر غسل واجب ہوا ، نہ اسے اپنی شرم گاہ کا دھونا ضروری ہے ۔ (غیاث الاوطار، صفحہ ۱۵۰، در مختار صفحہ ۵۶، ۳۵،۳۱ اور ۳۲) زانیوں اور بدکاروں کیلئے تجاویز و مشورے مفت میں حاضر ہیں ۔ (2) ایک چوتھائی سے کم پنڈلی کھلی ہو تو عورت کی نماز ہو جائیگی۔ اسی طرح پیٹ اور سر بھی اگر اتنا کھلا ہوا ہو تو نماز ہو جائے گی یعنی عورت مرد کی شرم گاہ قبل و دبر بھی اگر پاؤ (چوتھائی)سے کم ننگی ہو تو نماز ہو جائیگی۔ (ہدایہ جلد ا، صفحہ ۹۳؍۹۴) اگر نماز جیسی عبادت بھی ایسی حالت میں جائز ہے تو پھر عام حالت میں پردہ کی ضرورت کیوں؟ (3) اگر بڑے کتّے کو بھی اٹھا کر نماز پڑھے تو بھی نماز فاسد نہیں ہوگی، اس کی دلیل یہ دی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نواسی حضرت امامہ رضی اللہ عنہما کولیے ہوئے نماز پڑھی تھی۔ (در مختار مصری جلد۱، صفحہ ۳۸) استغفراﷲ: خود کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے در کا کتا کہنے والوں نے ثابت کردیا کہ انسان (وہ بھی کتنی عظیم ہستی) اور کتے میں کوئی فرق نہیں ۔ عیاذ اََباﷲ (4) نمازی اگر حالتِ نماز میں عورت کی شرم گاہ کو شہوت کی نظر سے دیکھے تو بھی نماز باطل نہیں ہوتی۔ اسی کتاب کے صفحہ ۱۷۴ میں ہے کہ اگر قرآن دیکھے اور جو یاد نہ ہو اسے نماز میں پڑھے تو
Flag Counter