Maktaba Wahhabi

25 - 154
(( مَنْ قَرَ أَ ہٗ فِیْ أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ لَمْ یَفْقَھْہُ)) ’’جو اسے تین رات سے کم میں پڑھتا ہے ، اس نے اسے نہیں سمجھا ۔‘‘ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداﷲ ابن عمر رضی اللہ عنہما کو حکم دیا تھا کہ وہ سات رات میں قرآن ختم کریں۔اسی طرح حضرت عبد اﷲ بن مسعود، حضرت عثمان بن عفان اورحضرت ثابت رضی اللہ عنہم وغیرہ بھی سات راتوں میں ایک مرتبہ قرآن ختم کیاکرتے تھے ۔ اسی طرح جب میں نے سوال کیا کہ نصاب میں ہے کہ ایک بزرگ دن میں آٹھ مرتبہ قرآن ختم کرتے ہیں کیا یہ ہو سکتا ہے ؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ کیوں نہیں ، ضرور ہو سکتا ہے ! اس کے لیے عقل چا ہیئے جو ان لوگوں کے پاس ہے جو صرف نصاب پڑھتے ہیں اور پڑھاتے ہیں ، اس کے لیے انہوں نے کمپیوٹر کی مثال دی۔ مولانا انظر شاہ قاسمی صاحب کے خطبوں پر ایک نظر: اسی دوران مجھے جے نگر 9بلاک میں ایک جمعہ پڑھنے کا اتفاق ہوا ۔ وہاں مولانا انظر شاہ قاسمی صاحب جو کہ (مسلمانوں کو بے وقوف بنانے میں ) بہت مشہور ہو چکے ہیں ، ان کاخطبہ بھی سنا اور ان کے دو کیسٹ بھی ساتھ لایا: ایصال ثواب (۲) تبلیغی جماعت کے بارے میں اعتراضات اور ان کے جوابات ۔ مولانا انظرشاہ قاسمی صاحب نے بھی خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ بنگلور کے ایک حصہ میں کثیر نوجوانوں کا طبقہ مطالبہ کر رہا ہے کہ نصاب کی پڑھائی بند کی جائے ۔ اسی طبقے کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے قاسمی صاحب کہتے ہیں کہ۔۔۔۔دن میں ایک سے لے کر آٹھ قرآن ختم کرنے کا ثبوت ملتا ہے ، ان کے بزرگ ایک رکعت میں ایک قرآن پڑھا کرتے تھے ، ساتھ ہی کہا کہ شاہ اسماعیل شہید ؒ عصر کی نماز کے بعد تفریح کے لیے گھوڑ سواری کیا کرتے اورعصر و مغرب کے درمیان گھوڑسواری میں ہی سارا قرآن ختم کر لیا کرتے تھے ۔
Flag Counter