Maktaba Wahhabi

38 - 154
5۔ مولانارشید احمد گنگوہی صاحب کا دعوائے نبوت: سُن لو حق وہی ہے جو رشید احمد کی زبان سے نکلتا ہے اور بقسم کہتا ہوں کہ میں کچھ نہیں ہوں مگر اس زمانے میں ہدایت اور نجات موقوف ہے میری اتباع پر۔ (تذکرۃ الرشید، جلددوم، ص۱۷) 6۔ گنگوہی صاحب گنگوہ میں رہتے ہوئے بھی ہرروز فجر کی نماز بیت اﷲ میں ادا کرتے : بانی تبلیغی جماعت شیخ محمد الیاس صاحب کے مرشد مولوی رشید احمد گنگوہی صاحب گنگوہ میں رہتے ہوئے بھی صبح کی نماز مکہ مکرمہ ،بیت اﷲ میں پڑھتے تھے ۔ (تذکرۃ الرشید، جلد دوم، صفحہ ۲۱۲) 7۔ شیخ اشرف علی تھانوی اور توہین ِرسالت: شیخ اشرف علی تھانوی جو جماعت کے شیوخ میں سے ہیں انکے ایک مریدنے ان کو لکھا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ کلمۂ شہادت پڑھنے کی کوشش کرتا ہوں مگر یہ کلمہ اسطرح میری زبان سے نکلتا ہے : لَااِلہَ اِلَّا اﷲُ اَشرَف عَلیِ رَسُولُ اللّٰہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (نعو ذ باﷲ من ذالک) مولانا اشرف علی نے ان کو جواب میں لکھا کہ چونکہ آپ کو مجھ سے حد درجہ محبت ہے یہ اس محبت کا نتیجہ ہے ۔(برہان: فروری ۱۹۵۲ ؍صفحہ ۷) یہی مرید بیان کرتا ہے کہ جب میں جاگا تو میں نے سوچا کہ خواب میں جو کچھ میں نے دیکھا اسکا ازالہ کروں، لہٰذ ا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنا چاہا مگر مجبوراً میرے منہ سے نکلا: اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَ مَوْلَانَا اَشْرَفْ عَلِی۔۔ (اعاذنا اللّٰہ منہ) حالانکہ میں اس وقت نیند میں نہ تھا بلکہ جاگ رہا تھا! اور جب بھی درود پڑھنے کی کوشش کرتا وہی کلمہ نکلتا۔ مولانااشرف علی صاحب تھانوی نے جواب دیا کہ اسکا مطلب یہ ہے
Flag Counter