Maktaba Wahhabi

40 - 154
8۔مولوی زکریا صاحب کی خدمت وبیمار پرسی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کی تھی: شیخ یوسف بنوری صاحب کے والد مولوی زکریا صاحب ایک دفعہ بیمار ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو انہوں نے خواب میں دیکھاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے ز کریا !تم بیمار ہو جاتے ہو تو میں بھی بیمار ہو جاتا ہوں، اور جب تمہارے سر میں درد ہوتا ہے تو میرے سر میں بھی درد ہوتا ہے ۔‘‘ ایک بار انکے دل میں موت کے وقت شیطان کے فتنے کا ڈر آگیا، اور وہ اس سے پریشان ہو گئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا کہ تم کو شیطان کے فتنے کی فکر کیوں ہوتی ہے ؟ اس وقت میں تمہارے پاس رہونگا، میری موجودگی کی وجہ سے شیطان کو آنے کی جرأت نہیں ہوگی۔اور مولانایوسف بنوری صاحب کے والد کے خادم سے ، جس کا نام بادشاہ خان تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے بادشاہ خان! جو خدمت تم شیخ کی بجا لاتے ہو میں بھی وہ بجا لاتا رہتا ہوں اور ان کو اﷲ تعالیٰ کو دیکھنے کا شرف بہت دفعہ حاصل ہوا ہے ۔‘‘ ایک دفعہ انہوں نے اﷲ تعالیٰ کو نورانیت کی رؤیت سے دیکھا، اﷲ تعالیٰ نے ان سے کہا: اے زکریا! تم میرے نزدیک اس بچے کے مانند ہو جسکی عمر دو یا تین دن کی ہوتی ہے ،جو اپنی ماں کی گود میں ہوتا ہے ، اسکو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ کیا برتائو کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا: میں نے اﷲ تعالیٰ کو دیکھا وہ کرسی پر متمکّن اور تشریف فرما تھے ۔(بحوالہ توحیدِ خالص ،گھر کے چراغ، کیپٹن مسعود الدین عثمانی، صفحہ۳ تا ۹) اس سے چند باتیں سامنے آتی ہیں : (ا ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کام تو اب لوگوں کو خواب میں ملنا ہی رہ گیا ہے ۔ اگر یہی خواب کسی پڑھے لکھے غیر مسلم کے سامنے بیان کیا جائے تو وہ اسلام قبول کرے گا یا ایسے عقائد سے متنفر ہوگا؟ ٰٰ(ب) مولانا زکریا صاحب کے ساتھ ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی بیمار ہوجاتے ہیں اور آپ کا سر مبارک بھی درد کرنا شروع کردیتا ہے حالانکہ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہا ں پہنچ چکے ہیں جہاں کسی کو بیماری نہیں لگتی اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ان سے بڑھ کر محبت تو اپنے بیٹے قاسم، ابراہیم، اور بیٹی زینب رضی اللہ عنہم
Flag Counter