Maktaba Wahhabi

46 - 154
جائے اور وہ پھر بھی منہ موڑے رہے اور جو کچھ اسکے ہاتھوں نے آگے بھیجا ہے اسے بھول جائے ۔‘‘ کیونکہ اﷲ نے راستہ بتایا ہے اور اختیار بھی دے دیا ہے ، چنانچہ فرمایا ہے : { و َھَدَیْنٰہُ النَّجْدَیْنِ} (سورۃ البد:۱۰) ’’ہم نے دکھائے ان کو دونوں راستے ۔‘‘ پھر فرمایا: { فَاَلْھَمَھَا فُجُوْرَھَا وَ تَقْوٰ ھا، قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَکّٰھَا، وَ قَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰھَا} (سورۃالشمس ) ’’ سمجھ دی اسکو برائی کی اور بچ کر چلنے کی ، جس نے اسے (نفس کو) پاک کیا وہ کامیاب ہوا اور جس نے اسے خاک میں ملایا وہ نا کام ہوا۔‘‘ 11۔ اَن ہونے قصّے : ذیل میں تبلیغی نصاب اور اکابرینِ دیوبند کی کتابوں سے لیے گئے چند فضائل ذکر کیے جارہے ہیں ، ویسے سمجھدار کے لیے توایک حوالہ ہی کافی ہوتا ہے : 1۔ ایک بزرگ کا قصہ لکھا ہے کہ وہ روزانہ ایک ہزار رکعت کھڑے ہو کر پڑھتے ، جب کھڑے ہونے سے عاجز ہو جاتے تو ایک ہزار رکعت بیٹھ کر پڑھتے ۔ (فضائل صدقات، صفحہ ۴۲۷) 2۔حضرت جنید بغدادی ؒ فرماتے ہیں کہ حضرت سِری سقطیؒ سے زیادہ عبادت کرنے والا کسی کو نہیں دیکھا۔ اٹھانوے برس تک کسی نے ان کو مر ض الموت کے علاوہ لیٹے نہیں دیکھا۔ (فضائل صدقات، صفحہ ۴۲۸) 3۔حضرت کہمس بن حسنؒ ہر رات ایک ہزار رکعت بیٹھ کر پڑھتے ۔ (فضائل صدقات، صفحہ ۴۲۹)
Flag Counter