Maktaba Wahhabi

53 - 154
14۔ مرُدوں کا کلام کرنا: ایک صاحبِ کشف حضرت حافظ ضامن کے مزار پر فاتحہ پڑھنے گئے ، بعد فاتحہ کہنے لگے کہ بھائی یہ کون بزرگ ہیں بڑے د ل لگی باز ہیں جب میں فاتحہ پڑھنے لگا تو مجھ سے فرمایا کہ جائو کہیں مرُدوں پر فاتحہ پڑھو یہاں زندوں پر فاتحہ پڑھنے آئے ہو یہ کیا بات ہے ؟ تب لوگوں نے بتلایا کہ یہ شہید ہیں ۔ (حکایت نمبر ۲۰۵، ارواح ِثلاثہ ) جبکہ’’حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ (شہید وں کے سردار) کی قبر سے تو آج تک ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا۔‘‘ 15۔ آسمان سے رو ٹی کا اترنا : شاہ ولی اﷲ اپنے یا اپنے والد کے متعلق لکھتے ہیں کہ ایک روز مجھے بہت ہی بھوک لگی میں نے اﷲ جل و شانہ سے دعا ء کی تو میں نے دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روحِ مقدس آسمان سے اتری اور انکے ساتھ ایک روٹی تھی گویا اﷲ جل شانہ نے نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرمایا کہ یہ روٹی مجھے مرحمت فرمائیں۔ (فضائل ِاعمال ۷۹۷) اسی طرح کا ایک اور قصہ لکھا ہے کہ شاہ ولی اﷲ بیمار ہوگئے ، خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :بیٹے !کیسی طبیعت ہے ؟اس کے بعد شفاء کی بشارت عطا فرمائی اور اپنی داڑھی میں سے 2 بال عطا فرمائے ، مجھے اسی وقت صحت ہوگئی اور جب میری آنکھ کھلی تو دونوں بال میرے ہاتھ میں تھے ۔(فضائلِ اعمال ۔صفحہ ۷۹۷) ’’وہ بال یا موئے مبارک آج کہاں ہیں ؟ کیونکہ ایسی مبارک چیز تو حفاظت سے رکھی جاتی ہے ۔‘‘ فضائلِ اعمال میں اس طرح کے کئی واقعات لکھے ہوئے ہیں ، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ فضائلِ اعمال اور اس کے پھیلانے والوں کے عقیدے کے مطابق: 1 نبی صلی اللہ علیہ وسلم غیب جانتے ہیں ۔ 2 مصیبت زدہ کی مدد کو بنفسِ نفیس پہنچ جاتے ہیں ۔
Flag Counter