Maktaba Wahhabi

63 - 154
ہیں ۔ اسی لیے حاجی صاحب فرماتے ہیں : ’’نااہل کو ہماری کتاب دیکھنا حرام ہے ۔‘‘ (شمائم امدادیہ حصہ اوّل ص۳۵) 20۔ محنت کس پر؟؛ جماعت کی ساری محنت فضائل پر اور مسائل سے بے رغبتی آپ دیکھیں کہ تبلیغی جماعت کفار کو مسلمان بنانے کے بجائے مسلمانوں کو صوفی بنانے پر انتھک محنت کررہی ہے ۔ اور یہ لوگ بے نمازی کو صرف نمازی ہی نہیں بلکہ اسکے ساتھ ساتھ پکا صوفی بھی بنادیتے ہیں ۔ (صوفی سے مراد عقیدۃوحدہ الوجود، نظریہ حلول یعنی اولیا اﷲ میں ہی نہیں ہر چیز میں اﷲ کی روح کا حلول ہوجانا وغیرہ عقائدوالے لوگ ہیں )۔ دوسری بات یہ کہ جماعت کی ساری محنت خود ساختہ فضائل پر ہے یہاں تک کہ عقائد کے اہم ترین مسائل جو کہ ایک مسلمان کیلئے بہت ضروری ہیں ان پر ان کی توجہ ہی نہیں جاتی۔ تحیۃ المسجد نہ پڑھتے ہیں اور نہ ہی ترغیب دلاتے ہیں ۔ صفوںکو سیدھی رکھنے کا انکے یہاں کوئی تصور ہی نہیں جسکا نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز میں خیال رکھتے تھے اور آغازِ امامت سے پہلے مقتدیوں کی طرف مڑ کر دیکھتے اور جب تک صف سیدھی نہ ہوجاتی نماز شروع نہ کرتے تھے ۔ جبکہ یہ لوگ ایسی ثابت شدہ سنتوں کو چھوڑ کر بدعتی اعمال کی ترغیب دلاتے ہیں ،جیسے فرض نماز وں کے بعد اجتماعی دعائوں کا اہتمام و التزام کرنا جو کہ قطعاً سنت سے ثابت نہیں ہے ۔ سلام پھیرنے کے بعد سر پر ہا تھ کا رکھنا اور غیر ثابت شدہ ذکر کرنا، اور جو اذکار سنت سے ثابت ہیں وہ نہ خود اپناتے ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے کو موقع فراہم کرتے ہیں ، بلکہ کرنے والے کے خلاف محاذ آرائی شروع کردیتے ہیں ۔پھر بھی اسکے بر عکس مولانا زکریا صاحب فرماتے ہیں کہ’’ غبار کی حالت ہے پتہ نہیں کہ گدھے پر سوار تھے یا گھوڑے پر، غبار کے صاف ہونے پر پتہ چلے گا کہ کیا ہے ۔‘‘(فضائلِ ذکر،ص۳۴) حالانکہ یہ مثال ان پر بھی اتنی ہی فٹ بیٹھتی ہے جتنی کہ وہ دوسروں پر منطبق کرتے ہیں ۔ اور پھر جب انکو مولاناسیدمعراج ربانی صاحب نے آئینہ دکھایا جس میں انکی اور انکی جماعت کی اصل شکل نظر آتی ہے تو پھرمولانا انظر شاہ قاسمی سے لیکر مولانا اکبر شریف
Flag Counter