Maktaba Wahhabi

82 - 154
(۱) استیطان الابل (باڑے میں اونٹ کی طرح اپنی جگہ مخصوص کرلینا ) (۲) افتراش الکلب ( کتے کی طرح زمین پراگلے بازو اور کہنیاں بچھا لینا) (۳) التفات الثعلب (لومڑی کی طرح اِدھر اُدھر جھانکنا ) (۴) نقرۃ الدیک او نقرۃ الغراب (کوے یا مرغ کی طرح ٹھونگے مارنا یعنی جلدی جلدی سجدے کرنا) (۵) گدھے کی طرح دورانِ رکوع سر جھکا دینا۔ (۶) گھوڑے کی طرح دورانِ رکوع سر اٹھا دینا۔ اب اس تفصیل کو مدِّ نظر رکھ کر فیصلہ کرلیں کہ کیا عورت بچھ اور سمٹ کر نماز پڑھنے کی کوشش میں ہاتھ اور کہنیاں زمین سے نہ لگائے گی؟ اور رانیں پیٹ سے نہ لگیں گی؟کیا یہ جانوروں سے مشابہت کا عمل نہیں ہے ؟اب بھی وقت ہے ہمارے ہاں بر صغیر پاک و ہند کی خواتین اپنی نمازیں درست کرلیں۔ قدرت دوبارہ موقع نہ دے گی! [1] 21۔نماز کے بارے میں حنفی مذہب کے فتوے : 1 کتا نجس العین نہیں ، کتے کی کھال دباغت کے بعد پاک ہے ۔ (در مختار، جلد ا، صفحہ ۳۸) 2 ایک چوتھائی سے کم نجاست پہنچنے تک کپڑا پاک ہے ۔ (در مختار، جلد ا، صفحہ ۵۵) 3 نجاست آلود ہ کپڑے کی نجاست ایک چوتھائی تک پہنچنے کے بعد بھی اسے پہن کر نماز پڑھنے سے نماز ہو جائے گی۔یہی حکم بدن کا بھی ہے کچھ کم چوتھائی بدن تک اگر پلیدی لگی ہو تو نماز ہو جائے گی۔(ہدایہ جلد ۱، صفحہ ۷۵) 4 بھیگی ہوئی کھجوروں کے شیرے (نبیذ)سے بھی وضو ہو جاتا ہے ۔(در مختار ، صفحہ ۲۰)
Flag Counter