Maktaba Wahhabi

123 - 190
ح۔ قاری حدیث کے لیے عربی زبان اور اسمائے رجال سے آگاہی: امام نووی نے تحریر کیا ہے :’’علماء نے فرمایا ہے: قاری حدیث کو چاہیے ، کہ وہ عربی زبان کے قواعد ، عربی زبان اور راویوں کے ناموں سے اتنی آگاہی حاصل کرلے ،کہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ایسی بات کہنے سے محفوظ ہو جائے، جو آپ نے نہ فرمائی ہو۔‘‘ [1] (۳) جھوٹا خواب جھوٹ کی صورتوں میں سے ایک یہ ہے، کہ کوئی شخص ایسا خواب دیکھنے کا دعویٰ کرے ، جو اس نے دیکھا نہ ہو۔ علامہ غزالی نے تحریر کیا ہے: ’’بسا اوقات خواب کے بیان کرنے میں جھوٹ بولاجاتا ہے ، اور اس کا گناہ سنگین ہے۔‘‘ [2] ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جھوٹ کی سنگینی اور اس کے شدید عذاب سے اُمت کو آگاہ فرمایا ہے۔ توفیق الٰہی سے ذیل میں اس بارے میں تفصیل پیش کی جارہی ہے: ا:بڑے جھوٹوں میں سے ایک جھوٹ: امام بخاری نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اِنَّ مِنْ أَفْرَی الْفِرَی[3] أَنْ یُرِیَ عَیْنَہُ مَالَمْ تَرَ۔‘‘ [4]
Flag Counter