Maktaba Wahhabi

149 - 190
ہوئے تحریر کرتے ہیں :’’ [اس میں ] بے گناہوں پر جھوٹا الزام اور امانت داروں پر خیانت کا بہتان باندھنے کے سنگین گناہ کا بیان ہے۔‘‘ [1] خلاصہ گفتگو یہ ہے، کہ جھوٹ کی بد ترین قسموں میں سے ایک تہمت ہے اور اس کی متعدد شکلیں ہیں ۔ قرآن و سنت میں ان سب شکلوں سے دُور رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں ان سب شکلوں سے دُور رکھیں ۔ إِنَّہُ سَمِیْعٌ مُجِیْبٌ۔ (۷) جھوٹی گواہی دینا جھوٹ کی ایک اور بد ترین صورت جھوٹی گواہی دینا ہے۔ توفیقِ الٰہی سے ذیل میں اس کے متعلق قدرے تفصیل سے گفتگو کی جارہی ہے: ۱۔ کبیرہ گناہوں میں سے ایک بہت بڑا گناہ: امام بخاری نے حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ أَلَا أُنَبِّئُکُمْ بِأَکْبَرِ الْکَبَائِرِ؟‘‘ ’’ کیا میں تمہیں کبیرہ گناہوں میں سے [بھی]سب سے بڑے گناہوں کے متعلق خبر نہ دوں ؟‘‘ ہم نے عرض کیا: ’’کیوں نہیں یا رسول اللہ!‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی بات تین مرتبہ دہرائی۔ [پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا]: ’’ اَلْإِشْرَاکُ بِاللّٰہِ ، وَعُقُوْقُ الْوَالِدَیْنِ۔‘‘ ’’اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہرانا اور والدین کی نافرمانی۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹیک لگا رکھی تھی ، تو آپ سیدھے ہو کر بیٹھ گئے ، اور فرمایا:
Flag Counter