Maktaba Wahhabi

187 - 190
امام ابن ماجہ نے حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھانا لایا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے[اس کو] ہم پر پیش فرمایا، تو ہم نے عرض کیا: ’’ ہمیں اس کی خواہش نہیں ۔ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لاَ تَجْمَعْنَ جُوْعًا وَکِذْبًا۔‘‘ [1] ’’ بھوک اور جھوٹ کو جمع نہ کرو۔ ‘‘ علامہ طیبی نے شرح حدیث میں تحریر کیا ہے: ’’ بھوکے ہونے کے باوجود تمہارا [ہمیں اس کی خواہش نہیں ] کہہ کر کھانے کی پیش کش قبول کرنے سے انکار میں بھوک اور جھوٹ کو جمع کرنا ہے۔ ‘‘[2] ملا علی قاری نے لکھا ہے: ’’ زیادہ ظاہر بات یہ ہے، کہ اس [حدیث] میں انہیں جھوٹ سے روکا گیا ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے اس صورت میں دین و دنیا کا خسارہ جمع ہوجاتا ہے۔ ‘‘[3] اللہ کریم ہمیں ازراہِ تکلف جھوٹ بولنے اور ہر قسم کے جھوٹ سے محفوظ فرمائیں ۔ آمین یا رب العالمین۔ (۱۳) مخاطب کو حقیر سمجھتے ہوئے جھوٹ بولنا بعض لوگ مخاطب کو حقیر سمجھتے ہوئے جھوٹ بولنے سے احتراز نہیں کرتے، جیسے کہ بعض لوگ بچوں کو کسی کام میں ترغیب دینے یا کسی کام سے روکنے کی خاطر جھوٹ
Flag Counter