Maktaba Wahhabi

47 - 190
(۵) جھوٹ کا باعث قلق و اضطراب ہونا جھوٹ کی خرابی اور قباحت کو اُجاگر کرنے والی باتوں میں سے ایک یہ ہے ، کہ جھوٹ بولنے والا قلق اور اضطراب میں مبتلا رہتا ہے۔حضرات ائمہ ابو داؤدالطیالسی، احمد، ترمذی ،ابو یعلی اور القضاعی نے ابو الحوراء رحمہ اللہ تعالیٰ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا ، کہ میں نے حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے پوچھا: ’’ مَا حَفِظْتَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ ‘‘ ’’آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کونسی باتیں حاصل کیں ؟‘‘ انہوں نے فرمایا: ’’ حَفِظْتُ مِنْہُ:’’ الصِدْقُ طُمَانِیْنَۃٌ ، وَالْکِذْبُ رِیْبَۃٌ۔‘‘ [1] ’’میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے [یہ بات]حاصل کی :’’سچ[دل کے لیے باعث ]اطمینان ہے اور جھوٹ[دل کے لیے سببِ] قلق ہے۔‘‘ اس حدیث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ کو [رِیْبَۃٌ] قرار دیا ہے اوراس سے
Flag Counter