Maktaba Wahhabi

78 - 190
{سَیَحْلِفُوْنَ بِاللّٰہِ لَکُمْ إِذَا انْقَلَبْتُمْ إِلَیْھِمْ لِتُعْرِضُوْا عَنْھُمْ فَأَعْرِضُوْا عَنْھُمْ إِنَّھُمْ رِجْسٌ وَّمَاْوٰھُمْ جَھَنَّمُ جَزَآئً بِمَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ۔ یَحْلِفُوْنَ لَکُمْ لِتَرْضَوْا عَنْھُمْ فَإِنْ تَرْضَوْا عَنْھُمْ فَإِنَّ اللّٰہَ لَا یَرْضٰی عَنِ الْقَوْمِ الْفٰسِقِیْنَ [1] } [2] ’’ اللہ تعالیٰ کی قسم! اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہدایت اسلام ملنے کے بعد، میری نظر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روبرو اس سچ بولنے سے بڑھ کر مجھ پر کوئی احسان نہیں ہوا، کہ میں نے جھوٹ نہیں بولا اور اپنے آپ کو ایسے ہلاک نہ کیا، جیسے کہ جھوٹ بولنے والے ہلاک ہوگئے تھے۔ وحی کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے جھوٹ بولنے والوں کے متعلق اس قدر شدید وعید فرمائی، کہ کسی دوسرے کے لیے نہیں فرمائی گئی۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا: [ترجمہ: جب تم لوگ ان کے پاس واپس آؤگے، تو وہ تمہارے لیے اللہ تعالیٰ کی قسم کھائیں گے، تاکہ تم انہیں کچھ نہ کہو، سو تم ان سے اعراض کرو، بلاشبہ وہ ناپاک ہیں ،اوران کے کرتوتوں کے بدلے میں ان کا ٹھکانا جہنم ہے۔ وہ تمہارے لیے قسمیں کھائیں گے، تاکہ تم ان سے راضی ہوجاؤ، سو اگر تم ان سے راضی [بھی] ہوگئے، تو بلاشبہ اللہ تعالیٰ فاسق لوگوں سے راضی نہیں ہوتے]۔ ‘‘ قصہ سے معلوم ہونے والی باتیں : اس واقعہ سے معلوم ہونے والی باتوں میں سے تین درج ذیل ہیں :
Flag Counter