Maktaba Wahhabi

36 - 37
اسی طرح وہ لوگ جو بے روزگار ہوں، یا مالی وکاروباری مشکلات سے دوچار ہوں، انہیں بھی اللہ ہی پر توکّل کرکے رزقِ حلال کے حصول کیلئے جدو جہد کرنی چاہیئے اس طرح اللہ تعالیٰ ان کیلئے رزقِ وافر کے دروازے کھول دے گا اور مالی پریشانیوں سے نکال کر انہیں خوشحال بنا دے گا ۔ مسند احمد وترمذی اور ابن ماجہ وغیرہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے : (( لَوْ أنَّکُمْ تَوَکَّلُوْنَ عَلَی اللّٰہِ تَعَالٰی حَقَّ تَوَکُّلِہٖ لَرَزَقَکُمْ کَمَا یَرْزُقُ الطَّیْرَ ، تَغْدُوْ خِمَاصًا وَتَرُوْحُ بِطَانًا ))(احمد والترمذی وابن ماجہ ،مستدرک حاکم،ابن حبان بحوالہ صحیح الجامع للألبانی : ۵۲۵۴) ’’ اگر تم اللہ پر اس طرح بھروسہ کرو جس طرح بھروسہ کرنے کا حق ہے ، تو وہ تمھیں ضرور رزق دے گا ، جیسا کہ وہ پرندوں کو رزق دیتا ہے ، جو صبح کے وقت خالی پیٹ نکلتے ہیں اور شام کے وقت پیٹ بھر کر واپس آتے ہیں ‘‘ ۔ دسواں اصول : فارغ اوقات میں علومِ نافعہ کا مطالعہ ناکام وناخوشگوار اور دکھ بھری زندگی کے اسباب میں سے ایک اہم سبب زندگی کے فارغ اوقات کو بے مقصد بلکہ نقصان دہ چیزوں میں ضائع کرنا ہے ، مثلاً ڈائجسٹوں میں عشق ومحبت کی جھوٹی داستانوں یا جاسوسی کی من گھڑت کہانیوں کا پڑھنا ، تاش اور شطرنج وغیرہ کھیلنا ، دن بھر میچ دیکھتے رہنا … اس طرح کی فضولیات میں وقت ضائع کرنے سے یقینی طور پر دل مردہ ہوتا ہے ، اور ناخوشگواری میں مزید اضافہ ہوتا ہے ، اس لئے اس کی بجائے مفید کتابوں، مثلاً تفسیر قرآن ، کتبِ حدیث ، کتبِ سیرتِ نبویہ وغیرہ کا مطالعہ کیا جائے ، اور جھوٹی کہانیوں کی بجائے صحابۂ
Flag Counter