Maktaba Wahhabi

118 - 322
’’تُفْتَحُ أَبْوَابُ السَّمَآئِ نِصْفَ اللَّیْلِ، فَیُنَادِيْ مُنَادٍ: ’’ہَلْ مِنْ دَاعٍ فَیُسْتَجَابُ لَہٗ؟ ہَلْ مِنْ سَائِلٍ فَیُعْطٰی؟ ہَلْ مِنْ مَکْرُوْبٍ فَیُفْرَجَ عَنْہُ؟‘‘ فَلَا یَبْقٰی مُسْلِمٌ یَّدْعُوْ بِدَعْوَۃٍ إِلَّا اسْتَجَابَ اللّٰہُ لَہٗ إِلَّا زَانِیَۃً تَسْعٰی بِفَرْجِہَا أَوْ عُشَّارًا۔‘‘[1] ’’نصف شب کو آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور ایک منادی اعلان کرتا ہے: ’’کوئی دعا کرنے والا ہے، کہ اس کی دعا قبول کی جائے؟ کوئی سوال کرنے والا ہے، کہ اسے دیا جائے؟ کوئی مبتلائے مصیبت ہے، کہ اُسے (یعنی مصیبت کو) اُس سے دور کیا جائے؟‘‘ (اس وقت) اللہ عزوجل ہر مسلمان کی طلب کردہ ہر دعا کو قبول کرلیتے ہیں، سوائے زانیہ کے، جو کہ اپنی شرم گاہ کے ساتھ پیشہ کرتی ہے یا لوگوں سے ازراہِ ظلم ٹیکس لینے والے کے۔‘‘ ۔۲۰۔ زنا کی دنیوی سزائیں جرم زنا کی شدید قباحت اور سخت سنگینی کو واضح کرنے والی ایک بات یہ ہے، کہ یہ
Flag Counter