Maktaba Wahhabi

154 - 322
میں مگن ہونا ہے اور یہ بات اُن کے قحط اور خشک سالی کی گرفت میں آنے اور مخلوق کے ہلاک کرنے کا سبب ہے]۔ دوسری قسم: معنوی سزائیں: بدکار لوگوں کے لیے جسمانی سزاؤں کے ساتھ ساتھ معنوی سزائیں بھی مقرر کی گئی ہیں، جو کہ بسااوقات جسمانی سزاؤں سے بھی زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔ ان معنوی سزاؤں کے حوالے سے قدرے تفصیلی گفتگو ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: اوّل: مومنوں کی ایک جماعت کے رُوبرو اقامتِ حد: ارشادِ ربانی ہے: {وَلْیَشْہَدْ عَذَابَہُمَا طَائِفَۃٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِیْنَ}[1] [اور لازم ہے، کہ ان کی سزا کے وقت مومنوں کی ایک جماعت موجود رہے] اس بارے میں پانچ باتیں: ۱: [عَذَابَہُمَا] سے مراد: حافظ ابن جوزی نے لکھا ہے: ’’[ان دونوں کے عذاب] سے مراد انھیں (کوڑے) مارتے وقت۔‘‘[2] ۲: [طَائِفَۃٌ] سے مقصود: اس بارے میں تین مفسرین علیہما السلام کے اقوال ملاحظہ فرمائیے: [3]
Flag Counter