Maktaba Wahhabi

207 - 322
۔۳۔ آل صدیق رضی اللہ عنہ کی زمانہ جاہلیت میں زنا سے دُوری جب حضرت عائشہ پر بہتان باندھا گیا، تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ’’وَاللّٰہِ! مَاقِیْلَ لَنَا ہٰذَا فِيْ الْجَاہِلِیَّۃِ، فَکَیْفَ بَعْدَ إِذْ أَعَزَّنَا اللّٰہُ بِالْإِسْلَامِ۔‘‘[1] [واللہ! ہمارے بارے میں یہ بات تو زمانہ جاہلیت میں (بھی) نہیں کہی گئی، تو اسلام کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے ہمیں معزز فرمانے کے بعد یہ کیسے [ممکن] ہے؟] صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے اس بیان میں زمانہ جاہلیت میں آل صدیق کے اس گناہ کے ارتکاب کی نفی ہی نہیں، بلکہ ان کی طرف اس کی جھوٹی نسبت کی بھی نفی ہے۔ اللہ اکبر! آل صدیق رضی اللہ عنہ قبل از اسلام بھی اس گندگی سے کس قدر دُور تھے! ۔۴۔ عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت کا اثر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر لگائی گئی تہمت کے ان کے دل و دماغ اور صحت پر اذیت ناک اثرات کا تصور کرنے کے لیے درجِ ذیل پانچ روایات ملاحظہ فرمائیے: ’’فَازْدَدْتُّ مَرَضًا عَلٰی مَرَضٍ۔‘‘
Flag Counter