Maktaba Wahhabi

47 - 322
نکاح کرکے اپنے تخم کو ناپاک جگہ ٹھہراتا ہے۔ ۴۵: غیر مرد کی شرم گاہ پکڑنے والی عورت کے ہاتھ کو کاٹ دیا جائے اور ذرا ترس نہ کھایا جائے۔ ۴۶: پاک دامن بیاہی جانے والی دو شیزہ پر کنوارے پن کے نشان نہ ہونے کی تہمت لگانے والے شوہر کو درج ذیل تین سزائیں دی جائیں گی: ا: شہر کے بزرگ اُسے پکڑ کر کوڑے لگائیں گے۔ ب: سو مثقال چاندی بطور جرمانہ لڑکی کے باپ کو ادا کرے گا۔ ج: وہی لڑکی اُس کی بیوی بنی رہے گی اور زندگی بھر اُسے طلاق نہ دینے کا پابند ہوگا۔ ۔ج۔ خصوصی توجہ کے قابل دو باتیں زنا کے متعلق یہودیت کے موقف کے حوالے سے درجِ ذیل دو باتیں خصوصی طور پر قابلِ توجہ ہیں: ۱: عام طور پر یہودی تورات کی تعلیمات پر عمل نہیں کرتے اور خصوصاً اُن تعلیمات پر جو زنا کی سزا کے بارے میں ہیں۔ اس سلسلے میں وہ تأویل و تحریف کا سہارا لیتے ہیں اور یہ زمانہ قدیم سے اُن کی عادت ہے۔ امام مسلم نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انھوں نے بیان کیا: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک یہودی گزارا گیا، جس کا منہ کالا کیا گیا تھا اور اسے کوڑے مارے گئے تھے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بلا کر پوچھا: ’’أَہٰکَذَا تَجِدُوْنَ حَدَّ الزَّانِيْ فِيْ کِتَابِکُمْ؟‘‘ ’’کیا تم اپنی کتاب میں زانی کی حد اسی طرح پاتے ہو؟ ‘‘ انھوں نے جواب دیا: ’’(جی) ہاں۔‘‘
Flag Counter