Maktaba Wahhabi

86 - 322
اے اللہ کریم ہمیں بھی ان سب چیزوں کے شر اور زنا کے شر سے محفوظ رکھنا۔ إنّکَ قَرِیْبٌ مُّجِیْبٌ۔ ۔۹۔ کسی بھی سابقہ نبی علیہ السلام کی بیوی کا کفر کے باوجود بدکار نہ ہونا زنا کی شدید سنگینی پر دلالت کرنے والی ایک بات یہ ہے، کہ حضراتِ انبیائے سابقین علیہم السلام کے بارے میں یہ امکان تھا، کہ ان کی بیویاں کافر ہوں، لیکن یہ ممکن نہیں تھا، کہ ان میں سے کوئی بدکار ہو۔ اس سلسلے میں قدرے تفصیل قرآن کریم کی دو آیات اور ان کے بارے میں مفسرین کے اقوال کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیے: ۱: ارشاد باری تعالیٰ: {ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا لِلَّذِیْنَ کَفَرُوْا اِمْرَاَۃَ نُوحٍ وَّاِمْرَاَۃَ لُوطٍ کَانَتَا تَحْتَ عَبْدَیْنِ مِنْ عِبَادِنَا صَالِحَیْنِ فَخَانَتَاہُمَا}[1] [اللہ تعالیٰ نے کافروں کے لیے نوح ۔ علیہ السلام ۔ کی بیوی اور لوط۔ علیہ السلام ۔ کی بیوی کی مثال بیان کی ہے۔ وہ ہمارے بندوں میں سے دو نیک بندوں کے نکاح میں تھیں، تو ان دونوں (عورتوں) نے اُن دونوں (نیک بندوں) کی خیانت کی۔] ۲: ارشادِ ربانی: {اَلْخَبِیْثَاتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَالْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثَاتِ وَالطَّیِّبَاتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَالطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبَاتِ اُوْلٰٓئِکَ مُبَرَّئُ وْنَ مِمَّا یَقُوْلُوْنَ لَہُمْ مَغْفِرَۃٌ وَّرِزْقٌ کَرِیمٌ}[2]
Flag Counter