Maktaba Wahhabi

92 - 322
۔۱۰۔ عباد الرحمن[1] کا زنا سے بچنا زنا کی سنگینی آشکارا کرنے والی باتوں میں سے ایک یہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے [عباد الرحمن] کے اوصاف کا ذکر کرتے ہوئے بیان فرمایا، کہ وہ زنا نہیں کرتے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَالَّذِیْنَ لَا یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِِلٰہًا آخَرَ وَلَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا یَزْنُوْنَ وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ یَلْقَ اَثَامًا۔ یُضَاعَفْ لَہُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَیَخْلُدْ فِیْہِ مُہَانًا}[2] [اور وہ لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے اور نہ اس جان کو قتل کرتے ہیں، جسے اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے اور نہ زنا کرتے ہیں اور جو یہ کرے گا، وہ سخت گناہ پائے گا۔ اس کے لیے روزِ قیامت عذاب دُگنا کیا جائے گا اور وہ ہمیشہ اس میں ذلیل کیا ہوا رہے گا۔] ان آیات کی تفسیر میں سید قطب لکھتے ہیں: [عباد الرحمن] کی امتیازی علامتوں میں سے یہ ہے، کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہیں کرتے، کسی جان کے قتل کرنے اور زنا سے بچتے ہیں۔ یہ (تینوں) بہت دردناک عذاب کا مستحق بنانے والی بڑی بُرائیاں ہیں……………… زنا سے بچنا دو قسم کی زندگیوں کے درمیان حدِ فاصل ہے۔ ایک پاکیزہ زندگی جس میں انسان کو گندی حیوانی حِس سے بلندی کا شعور ہوتا ہے اور دوسری گِری پڑی غلیظ زندگی جس میں مرد و زن کا مقصود شہوت کی آگ کی تسکین کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔
Flag Counter