Maktaba Wahhabi

101 - 98
زیادہ قابلِ قدر علم چاہتے ہیں تو سب سے زیادہ قابلِ قدر علم وہ ہے جو زبانوں کو سیدھا کرے۔‘‘ آپ قاسم بن مخیمرہ کے اس قول کو درخورِ اعتنا نہ سمجھیں کہ نحو کا سیکھنا آغاز کے اعتبار سے تو یہ ایک کام ہے مگر نتیجہ کے لحاظ سے فساد۔ اور نہ بشر بن حارث حافی کے اس قول کو قابلِ توجہ سمجھیں کہ جب اُن سے کہا گیا کہ علمِ نحو سیکھیں تو انھوں نے نے فرمایا: میں گمراہ ہو جاؤں؟ کہنے والے نے کہا: کہیے: ’’ضَرَبَ زید عمرو‘‘ (زید نے عمرو کو مارا) بشر نے کہا: میرے بھائی اُس نے اسے کیوں مارا؟ جواب ملا: اے ابو نصر! اس نے مارا نہیں، یہ تو نحو کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ بشر نے کہا: جس علم کی بنیاد ہی جھوٹ پر ہے، مجھے ایسے علم کی ضرورت نہیں۔ یہ دونوں اقوال خطیب نے ’’اقتضاء العلم العمل‘‘ میں روایت کیے ہیں۔ 62. فکری اسقاط: فکری اسقاط سے بچیے! یعنی کسی فکر کا سوچ بچار کے ذریعے پختگی سے پہلے اظہار کر دینا۔ 63. جدید اسرائیلیات: [1] یہودی اور عیسائی مستشرقین کے شیطانی الہامات میں موجود جدید اسرائیلی ہتھکنڈوں سے بچیں جو قدیم اسرائیلیات سے زیادہ زہر آلود اور خطرناک ہیں۔ اس لیے کہ قدیم اسرائیلیات کا معاملہ تو ان کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے موقف اور علما کے اقوال و آراء کے اظہار سے بالکل واضح ہے۔ مگر جدید اسرائیلیات جو تہذیبوں کے ٹکراؤ، مختلف علوم کے علما کے باہمی ملاقاتوں اور اسلامی لہر کو منقار زیرِ پَر کرنے کی
Flag Counter