Maktaba Wahhabi

23 - 98
فصل اول : طالب علم کے شخصی آداب و اوصاف 1. علم عبادت ہے: [1] اس زیور میں، بلکہ ہر مطلوب بات کے لیے یہ بنیادی اصول ذہن نشین کرنا چاہیے کہ علم ایک اہم عبادت ہے۔ بعض علما نے کہا ہے کہ علم رازداری کی نماز اور دل کی عبادت ہے۔ پس طالب علم پر لازم ہے کہ وہ عبادت کی قبولیت کی مندرجہ ذیل شرائط پیشِ نظر رکھے: 1.خلوصِ نیت: عبادت کی قبولیت کے لیے شرط ہے کہ نیت خالص اﷲ تعالیٰ کی عبادت کی ہونی چاہیے، جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللّٰهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ﴾ [البينة: 5] ’’انھیں نہیں حکم دیا گیا مگر اس بات کا کہ وہ دین کو اُسی کے لیے خالص کرتے ہوئے یک سو ہو کر اﷲ تعالیٰ کی عبادت کریں۔‘‘ امیر المومنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مروی مشہور حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ )) [صحیح البخاري: ۱] ’’اعمال کی قبولیت کا دار و مدار نیتوں پر ہے۔‘‘
Flag Counter