Maktaba Wahhabi

36 - 98
11. بے ہودہ مجالس سے کنارہ کشی: ایسی مجالس و محافل میں کبھی بھول کر بھی نہ جائیں جہاں منکرات کا ارتکاب ہوتا ہو اور شائستہ آداب کی پاسداری نہ کی جا رہی ہو۔ اگر تم ایسا کرو گے تو یہ علم اور اہلِ علم کے خلاف ایک جرمِ عظیم ہو گا۔[1] 12. فتنہ و فساد سے اجتناب: فضول اور موجبِ فتنہ مسائل و آرا سے اجتناب کرنا ضروری ہے، کیونکہ فضول گفتگو اور بے کار مسائل سے غلطیاں جنم لیتی ہیں اور یہ ایک طالب علم کے اخلاق کے منافی امر ہے۔ طالب علم کو خواہ مخواہ کی بحث و تکرار، ہنگامے اور شور و غل سے کلی طور پر مجتنب رہنا چاہیے۔ 13. نرم مزاجی سے مزین ہونا: اے طالب علم! ہر قسم کے کرخت اور درشت کلمے سے بچتے ہوئے ہر بات میں نرمی کو لازم پکڑو کہ نرمی سے مخاطب کیا جائے تو دور جانے والے دلوں میں الفت پیدا ہو جاتی ہے۔ کتاب و سنت میں اس کے کثیر دلائل موجود ہیں۔ 14. غور و فکر کرنا: غور و فکر کی صفت سے متصف ہونا۔ بے شک جس نے غور و فکر سے کام لیا وہ مراد کو پہنچ گیا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ غور و فکر کیا کرو، اپنے مقصود و مطلوب کو پا لو گے۔ گفتگو کے وقت اس بات پر غور و فکر کرو کہ تمھیں کیا بات کرنی ہے اور اس کا کیا فائدہ ہو گا؟ اظہارِ مدعا میں بے جا سختی اور خواہ مخواہ کی ہوشیاری اور چالاکی سے
Flag Counter