فصل پنجم: علمی زندگی میں طالب علم کے آداب 24. حصولِ علم میں بلند ہمتی: مسلمان کے فطری خصائل میں سے ہے کہ وہ بلند ہمتی سے آراستہ ہو جو آپ کی شخصیت میں منفی و مثبت رویوں کی مرکز ہے اور آپ کے اعضا و جوارح کی حرکات و سکنات کی نگران۔ بلند ہمتی اﷲ تعالیٰ کے حکم سے ہر قسم کی ناختم ہونے والی خیر کو آپ کی ذات کی طرف کھینچ لائے گی، تاکہ آپ درجاتِ کمال تک پہنچ جائیں۔ وہ آپ کی رگوں میں دلیری اور میدانِ علم و عمل میں جہدِ مسلسل کا خون دوڑا دے گی۔ لوگ آپ کو دیکھیں گے تو صرف فضائل کے دروازوں پر کھڑا اور اہم دینی و دنیاوی امور میں پوری طرح کوشاں۔ بلند ہمتی کے زیور سے آراستہ ہونے سے آپ کی شخصیت موہوم امیدوں اور کمینی حرکات سے یکسر پاک ہو جائے گی اور ذلت و رسوائی اور خوشامد و مداہنت کے شجرِ بد ثمر کی جڑ کٹ جائے گی۔ بلند ہمت آدمی اپنے جذبات کو اتنا قابو میں رکھنے والا ہوتا ہے کہ زندگی میں کسی قسم کی صورتِ حال اسے مرعوب نہیں کر سکتی، جب کہ بلند ہمتی سے محروم شخص اتنا کم ہمت اور بزدل ہوتا ہے کہ عجزِ بیان اس کے منہ کا تالا بن جاتا ہے۔ |
Book Name | زیور علم اور مثالی طالب علم کے اخلاق و اوصاف |
Writer | علامہ بکر بن عبد اللہ ابو زید رحمہ اللہ |
Publisher | دار ابی الطیب |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبد اللہ کوثر حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 98 |
Introduction |