Maktaba Wahhabi

71 - 98
صاحبِ علم کا قائد ہو اور ہر اُس بات میں اس کا رہنما ہو جس میں اﷲ تعالیٰ کی خوش نودی پنہاں ہو۔‘‘[1] اہلِ علم میں سے کسی نے کہا ہے: ’’ہر وہ عزت جسے علم کی تائید حاصل نہ ہو، اس کا انجام ذلت و رسوائی ہے۔‘‘[2] 30. اصول سے فروع کی تخریج کے ذریعے فقہ میں مہارت حاصل کرنا: فقہ سے بلند درجہ تفقہ (سمجھ بوجھ) کا ہے۔ اس کا محرک احکامِ شرعی کا اُن کے مآخذ کے ساتھ تعلق تلاش کرنا ہے۔ عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اﷲ تعالیٰ اس شخص کو تر و تازہ رکھے جس نے میری حدیث سنی، اسے یاد کیا اور یاد رکھا اور اُسے جیسا سنا ویسے ادا کر دیا (آگے پہنچا دیا)۔ بہت سے حاملینِ فقہ فقیہ نہیں ہوتے اور بہت سے فقہ کے حامل (حدیث کو) اس شخص کی طرف لے جاتے ہیں جو ان سے زیادہ فقیہ (سمجھ دار) ہوتا ہے۔‘‘[3] ابن خیر رحمہ اللہ نے اس حدیث کی فقہ کے بارے میں فرمایا ہے: ’’اس حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ فقہ کا معنی ہے کہ غور و فکر کر کے کسی کلام سے مسائل کا استنباط کرنا اور اس کے معانی کی تہ تک پہنچنا۔ اس حدیث میں تفقہ (سمجھنے کے لیے غور و فکر) کے واجب ہونے کا بیان ہے، نیز حدیث کے معانی کی تحقیق اور حدیث
Flag Counter