Maktaba Wahhabi

84 - 98
38. ضخیم کتب کا مطالعہ: ضخیم کتب کا مطالعہ بھی بہت اہم کام سمجھا جا رہا ہے، کیوں کہ معلومات کا دائرہ بہت وسیع ہو گیا ہے۔ علمی تصورات و نظریات کی کثرت ہو گئی ہے۔ کتابوں کے اندر چھپے ہوئے خزانوں سے نفع بخش معلومات اور علم کے موتی نکالنے کا شوق روز افزوں ہے۔ مسائل کے حل کی ریسرچ کے تجربے کے دوران میں علم کے مختلف گوشے سامنے آ رہے ہیں۔ مختلف مصنّفین اور مولفین نے اپنی تالیفات میں جو اصطلاحات اور اسالیب اختیار کیے ہیں، ان کی معرفت بھی تحقیق کا موضوع ہے۔ ہمارے اسلاف کسی تحریر کے خاتمے پر لفظ ’’بَلَغ‘‘ لکھ دیتے تھے، اس طرح باوجود عرصہ دراز گزر جانے کے اس کو دوبارہ تلاش کرتے وقت نہ ملنے کا امکان نہیں رہتا تھا۔ 39. حسنِ سوال: آدابِ مباحثہ و مذاکرہ میں حسنِ سوال، حسنِ سماعت اور جواب کے لیے فہم و فراست کا درست ہونا لازم ہے۔ جب کسی سوال کا جواب مل جائے تو یہ کہنے سے بچیں: ’’مگر شیخ! فلاں شخص نے تو مجھے یوں بتایا ہے۔‘‘ کیوں کہ یہ بے ادبی ہے اور اہلِ علم کو ایک دوسرے کے خلاف کرنا ہے، اس سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو یہ کرنا ہی ہے تو سوال میں صاف طور پر یہ کہیں کہ فلاں فتوے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ اور مفتی کا نام نہ لیں۔
Flag Counter