Maktaba Wahhabi

86 - 98
سے کامل پرہیز کریں، اس طرح گناہوں اور محارم کے ارتکاب سے محفوظ رہیں گے۔ ان سے اِعراض کی پالیسی اپنائیں، اس طرح آپ خود سلامت رہیں گے اور گناہوں اور ہر طرح کے نقصان کے مواقع کو دبانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ 41. علمی گفت و شنید: اصحابِ بصیرت کے ساتھ گفت و شنید اور تبادلۂ خیال سے فائدہ اٹھائیں، اس سے ایسے نقاط اجاگر ہوتے ہیں جو مطالعۂ کتب سے بڑھ کر ہیں۔ اس سے ذہن تیز تر ہوتا ہے اور حافظہ قوی ہوتا ہے۔ اس سارے کام میں انصاف اور باہمی لطف و عنایت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹے اور ظلم و جور، ہنگامہ آرائی اور جلد بازی سے دور رہیں۔ ان باتوں سے محتاط رہیں کہ ان سے جھوٹے آدمی کی عیب کشائی ہوجاتی ہے۔ اگر یہ بحث و مباحثہ علمی لحاظ سے کسی پس ماندہ یا کند ذہن شخص کے ساتھ ہو تو یہ ایک قسم کی بیماری اور باہم دگر نفرت کا سامان ہے۔ اور اگر یہ مذاکرہ علمی مسائل پر غور و فکر کے لیے خود اپنے دل کے ساتھ ہو تو یہ ایک ایسا کام ہے جس سے کنارہ کشی اچھی نہیں۔ کہا گیا ہے کہ ہے مذاکرہ علم کی زندگی ہے۔ 42. طالب علم کتاب و سنت اور ان سے متعلقہ علوم میں جیتا ہے: یہ دونوں چیزیں طالب علم کے لیے ایسی ہیں جیسے پرندے کے لیے دو پر۔ اس بات سے بچیں کہ آپ کمزور پروں والے ہوں (یعنی کوتاہ پرواز نہ ہوں)۔ 43. ہر فن کے ذرائع کی تکمیل: طالب علم ہر گز مکمل اور ہمہ جہت عالم نہیں ہو سکتا جب تک وہ اس فن کی تکمیل کرنے والے ذرائع میں مکمل مہارت حاصل نہ کر لے، فقہ میں مہارت کے لیے فقہ اور اصولِ فقہ، حدیث میں مہارت کے لیے اصولِ حدیث اور روایت و درایت
Flag Counter