Maktaba Wahhabi

14 - 103
ان مقامات اور ایسی ہی کئی دیگر آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنا ذکر کرنے کا حکم دیا ہے اور یہ ذکر عبادت ہے ۔اگر کسی کام کو شروع کرنے سے پہلے بِسْمِ اللہ کی بجائے مخلوقِ الٰہی میں سے کسی کا نام تبرّکاً لے ۔مثال کے طور پر ایک آدمی کسی کام کا آغاز کرنے لگے تو’’ یا پیر استاد‘‘ کہہ کر شروع کرے ،ایسے شخص کا عقیدہ ناقص شمار ہوگا کیونکہ اس نے اپنے اس فعل سے پیر استاد کو اللہ کے مقام پر لا کھڑا کیا ہے ۔اور اگر اس نے پہلے بِسْمِ اللہ پڑھ کر اللہ کا ذکر کرلیا اور پھر’’یا پیر استاد‘‘ بھی کہہ دیا تو اس نے اپنے پیر استاد کو گویااللہ تعالیٰ کی متوازی حیثیّت دے دی ،یا مساوی ذات قرار دے دیا ۔ جبکہ یہ رویہ بھی توحید ِ خالص کے سراسر منافی ہے کیونکہ تقرّب اور تبرّک کے لیٔے ذکر صرف اللہ تعالیٰ ہی کا روا ہے کسی دوسرے کو بھی اسی انداز سے یاد کرنا عبادت ِ الٰہی میں اُسے شامل کرنا ہے ۔ 2مالی عبادات : اقسام ِ عبادات میں سے دوسری قسم ہے ’’مالی عبادات‘‘ ، جیسے صدقہ و خیرات کرنا، ذِبح کرنایاقربانی دینا ، زکوٰۃ اداکرنا اور نذر و نیاز دینا و غیرہ ۔یہ سب بھی صرف لِوَجْہِ اللہ ہونی چاہئیں کیونکہ سورۂ کوثر ، آیت : ۲ میں ارشاد ِ الٰہی ہے : { فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ علیہم السلام } ’’ اپنے رب کے لیٔے نماز پڑھیں ، اور اسی کے نام کی قربانی دیں ۔‘‘ مسلم شریف میں ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ((لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللّٰہِ )) [1] ’’جس نے غیرُ اللہ کے لیٔے کوئی جانور ذبح کیا ، اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو ۔‘‘ اور نذر و نیاز بھی صرف اللہ کے لیٔے ہونی چاہیئے کیونکہ سورۂ آل ِ عمران، آیت : ۳۵ میں
Flag Counter