Maktaba Wahhabi

22 - 103
کیونکہ سورۂ شوریٰ آیت :۱۱ میں ارشاد ِ الٰہی ہے : { لَیْسَں کَمِثْلِہٖ شَيْئٌ وَہُوَالسَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ علیہم السلام } ’’ کائنات کی کوئی چیز اللہ کے مشابہ نہیں ، وہ سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔‘‘ 2توحیدِ ِ ربوبیّت : توحید کی دوسری قسم ’’توحید ِ ربوبیّت‘‘ ہے کہ اللہ تعالیٰ کو ارض و سماء اور پوری کائنات کا خالق ومالک اور رازق تسلیم کیا جائے ،جس کا اقرار ہم سورۃ فاتحہ کے شروع میں یہ کہہ کر کرتے ہیں : { اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ علیہم السلام } ’’ ہر قسم کی تعریف ذات ِ الٰہی کے لیٔے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار[پالنے والا] ہے ۔‘‘ بخاری و مسلم شریف میں نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان ِ صدق ترجمان سے بھی توحید ِ ربوبیّت کا اقرار موجود ہے جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((أَنْتَ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ )) ’’اے اللہ ! تو ہی ارض و سماء [اور ان میں موجود تمام کائنات ] کا رب [پروردگار] ہے ۔‘‘ اس توحید ِ ربوبیّت کا اقرا ر تو کفّار و مشرکین بھی کیا کرتے تھے ،جیسا کہ سورۂ یونس کی آیت: ۳۱ میں ارشاد ِ الٰہی ہے : { قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمآئِ وَاْلأَْرْضِ،أَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَ الْأَبْصَارَ وَمَنْ یُّخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَمَنْ یُّدَبِّرُ الْأَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ فَقُلْ أَفَلَا تَتَّقُوْنَ علیہم السلام } ’’ اے نبی ! ان سے پوچھیں ،تمہیں آسمان اور زمین سے رزق کون دیتا ہے ؟ یہ
Flag Counter