Maktaba Wahhabi

59 - 103
علّامہ ابن عبدالبر رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ چغل خور اور جھوٹا آدمی ایک گھڑی میں جو فساد بر پاکر دیتا ہے جادُو گر ایک سال میں بھی اتنا فساد برپا نہیں کر سکتا۔ ابو الخطاب نے اپنی کتاب ’’عیون المسائل‘‘ میں چغلی کو جادُو کی ایک قسم قرار دیا ہے اور کتاب الفروع میں اس موضوع پر بڑی تفصیل سے لکھا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ چغلی کو جادُو اِس لیٔے کہا گیا ہے کہ چغل خور بھی اپنی باتوں اور فعل سے مکر و حیلہ کر کے دوسرے کو اُسی طرح اذیّت و تکلیف پہنچانا چاہتا ہے جس طرح کہ جادُو گر ۔ اور بعض اوقات چغلی کا اثر جادُو سے بھی زیادہ سنگین ہوتا ہے ۔[1] جادُو شُدہ یا آسیب زدہ کا علاج : جادُو کی انواع و اقسام اور اُس کی مذمّت و سزا کے بارے میں قرآن وسنّت ، معروف آئمہ اربعہ اور دیگر کبار آئمہ وعلمائِ امّت کے ارشادات آپ کے سامنے رکھے جاچکے ہیں ، جن سے یہ معلوم ہوگیا کہ جادُو اگرچہ شرک و کُفر ہے مگر اس کا اثر ہوجاتا ہے ۔ اب بات صرف یہ رہ گئی کہ اگر کسی پر جادُو کا اثر ہوچکا ہو تو ایسے جادُو شُدہ یا آسیب زدہ آدمی کا علاج کیسے کیا جائے ؟ جادُو شُدہ یا آسیب زدہ شخص کے علاج یا نُشرہ کے بارے میں علّامہ ابن الجوزی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ کسی شخص سے جادُو دور کرنے کے عمل کو نُشرہ کہا جاتا ہے ۔ اور اُنہوں نے آگے چل کر یہ بھی فرمادیا ہے کہ یہ کام وہی کر سکتا ہے جو خود بھی جادُو جانتا ہو جیسا کہ اُنہوں نے اپنی کتاب جامع المسانید میں امام حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کا قول نقل کیا ہے کہ جادُو کو صرف جادُو گر ہی دور کر سکتا ہے۔ علّامہ ابن القیّم رحمۃ اللہ علیہ نے ان کے اِس قول کو اُس صورت پر محمول کیا ہے کہ ساحر و مسحور کوئی ایسا فعل کرتے ہیں جس سے شیطان کا قرب حاصل ہو ، چنانچہ شیطان اپنا اثر دور کردیتا ہے۔
Flag Counter