Maktaba Wahhabi

86 - 103
عمل صالح کی تیسری شرط : مطابقت وموافقتِ سنّت اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ٭قرآنِ کریم کی روشنی میں : اہل ِ علم نے اصول ِ شریعت کی روشنی میں عمل ِصالح کی جو تین شرطیں بتائی ہیں ،اُن میں سے تیسری شرط یہ ہے کہ وہ عمل نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت کے عین مطابق ہونا چاہیئے یا بالفاظ ِ دیگر ِ عملِ صالح کی ایک شرط ’’مطابقت وموافقت ِ سنّت ‘‘ بھی ہے کہ نماز ، روزہ یا کوئی بھی نیک عمل ہو ،اُسے اللہ تعالیٰ صرف اسی شکل میں قبول کرتا ہے کہ وہ عمل رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے اور اپنائے ہوئے قولی و عملی طریقہ کے عین مطابق ہو ، اپنی طرف سے کوئی طریقہ ایجاد نہ کیا گیا ہواور نہ ہی وہ طریقہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی بھی دوسرے کا ایجاد کردہ ہو ۔ اور اگر کوئی عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقہ یا سنّت کو چھوڑ کر کسی غیر کے مصنوعی طریقے کے مطابق سر انجام دیا گیا ہو تو وہ عِند اللہ نا مقبول ہوگاکیونکہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے اور اپنائے ہوئے طریقے یا سنّت پر عمل کرنا اور اس کے آداب کو ملحوظ رکھنا حکم ِ الٰہی اور فرض ِ عین ہے جیسا کہ سورۂ احزاب ،آیت : ۲۱ میں ارشاد ِ الٰہی ہے : {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِيْ رَسُوْلِ اللّٰہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ علیہم السلام } ’’ رسولُ اللہ کی ذات ِ گرامی میں تمہارے لیٔے بہترین نمونہ ہے ۔‘‘ اور سورۂ حشر کی آیت : ۷ میں ارشاد فرمایا : {وَمَآاٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا } ’’ جو کچھ رسول تمہیں دیں وہ لے لو اور جس چیزسے آپ روکیں اس سے رک جاؤ ۔‘‘ قرآن ِ پاک کے کتنے ہی مقامات ایسے ہیں جہاں اللہ تعالیٰ کے احکام کی اطاعت کے
Flag Counter