Maktaba Wahhabi

102 - 131
کَأَذْنَابِ الْبَقَرِ یَضْرِبُونَ بِہَا النَّاسَ وَنِسَائٌ کَاسِیَاتٌ عَاِریَاتٌ مُمِیْلاتٌ مَائِلَاتٌ رُؤُوْسُہُنَّ کَأَسْنِمَۃِ الْبُختِ الْمَائِلَۃِ لاَ یَدْخُلْنَ الْجَنَّۃَ وَلَا یَجِدْنَ رِیْحَہَا وَاِنّ رِیحَہَا لَیُوجَدُ مِنْ مَسِیْرَۃِ کَذَا وَکَذَا۔)) [1] ’’دو جہنمیوں کی ایسی قسمیں ہیں جن کو میں نے نہیں دیکھا ایک قسم ان لوگوں کی ہے جن کے ساتھ گائے کی دم کی طرح کوڑے ہیں جن سے وہ لوگوں کو ماریں گے اور (دوسری قسم) وہ عورتیں ہیں جو کپڑوں میں ملبوس ننگی ہوں گی خود بھی مائل ہوتی ہیں اور ان کی طرف بھی مائل ہوا جاتا ہے ان کے سر بختی اونٹ (اونٹ کی قسم) کی جھکی ہوئی کوہان کی طرح ہیں وہ جنت میں نہیں جائیں گی اور نہ ہی اس کی خوشبو پائیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو لمبی مسافت سے ہی پائی جائے گی۔‘‘ اب دیکھیں یہاں ان عورتوں کو جہنمی شمار کیا گیا ہے جو باریک لباس پہنتی ہیں کیونکہ کاسیات کا معنی امام ذہبی رحمہ اللہ یوں کرتے ہیں کہ اتنا باریک پہنے کہ اس کے اندر سے اس کا بدن ظاہر ہونے لگے اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس سے محفوظ فرمائے۔ (آمین) 6۔اللہ تعالیٰ کی لعنت اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دوری کا سبب : بے پردگی جہاں جہنمیوں کی صفت ہے وہاں اللہ تعالیٰ کی لعنت کی موجب ہے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دوری کا سبب بھی ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ((سَیَکُوْنُ فِی آخِرِ أُمَّتِی نِسَائٌ کَاسِیَاتٌ عَارِیَاتٌ عَلیٰ رُؤُوْسِہِنَّ کَأَسْنِمَۃِ الْبُخْتِ الْعَنُوہُنَّ فَاِنَّہُنَّ مَلْعُوْنَاتٌ۔)) [2] ’’عنقریب میری امت میں ایسی عورتیں ہوں گی جو لباس تو پہنتی ہوں گی لیکن پھر بھی ننگی ہوں گی ان کے سر بختی اونٹ کی جھکی ہوئی کوہان کی طرح لگیں گے (سر کی چٹیا اتنی بڑی باندھیں گی جس کو آج کل جوڑا یا پونی کہتے ہیں) ان پر لعنت بھیجو یہ لعنت شدہ ہیں (لعنت کی گئی ہیں اور اسی کے لائق ہیں)‘‘ تو اس حدیث میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter