Maktaba Wahhabi

109 - 131
چہرے اور ہاتھوں کو ننگا رکھنے کے دلائل اور ان کے جوابات بلاشبہ کسی کی عزت کو ہاتھ ڈالنا ایک قبیح اور کبیرہ گناہ ہے تو اسی عزت کی حفاظت کے لیے پردہ کو لازم کیا گیا ہے لیکن جو لوگ خود تو کسی کی عزت پر ہاتھ ڈالنے کی جسارت نہیں کرتے بلکہ لوگوں کو ایسے بودے دلائل فراہم کرتے ہیں کہ وہ اس بات کی جرأت کریں کہ لوگوں کی عزتیں پامال ہوں ان دلائل میں سے بے پردگی کے دلائل ہیں جو حشمت و عفت کی چادر کو پسند نہ کرتا ہو وہ پھر لولی لنگڑی دلیلیں گھڑ کر یہ بات ثابت کرنے کی ناپاک سعی کرتا ہے کہ چہرے اور ہاتھوں کا پردہ نہیں جو سراسر لوگوں کی عزتوں پر ڈائریکٹ ڈاکہ نہیں مارتا لیکن مواقع ضرو ر فراہم کرتا ہے اور خود تماشائی کا رول ادا کرتا ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج میں جب دیکھا تو جبریل سے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں جو لمبے ناخنوں والے اپنے چہروں اور سینوں سے گوشت اتار رہے ہیں تو جبریل علیہ السلام نے جواب دیا کہ یہ لوگوں کا گوشت کھانے والے (چغل خور و غیبت کرنے والے) اور (یَقَعُوْنَ فِیْ اَعْرَاضِھِمْ) لوگوں کی عزت سے کھیلنے والے ہیں‘‘[1] اللہ تعالیٰ ہماری حفاظت فرمائے۔ آمین بے پردگی جو کہ ایک ناسور ہے اسکی کوئی بھی صحیح صریح دلیل نہیں ہے اور نہ ہی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے لے کر چودھویں صدی تک کا عمل اس کی گواہی دیتا ہے تو جتنے بھی دلائل بے پردگی کے بارے میں دئیے جاتے ہیں وہ تین حال سے خالی نہیں: ۱: وہ دلیل جو ذکر کی جاتی ہے وہ پردے کی آیات سے منسوخ ہو چکی ہے یعنی وہ
Flag Counter