Maktaba Wahhabi

127 - 131
الخلاصۃ والخاتمۃ اللہ رب العالمین کا کروڑ ہا شکر ہے کہ جس نے میرے جیسے ناکارہ بندے کو یہ کتابچہ مکمل کرنے کی توفیق دی۔ فَتَمَّ الْکَلَامُ وَ َربُّنَا مَحْمُوْدُ وَ لَہٗ الْمَکَارِمُ وَ الْعُلَائِ وَ الْجُوْدُ اور اب انہیں سے فقیرانہ و عاجزانہ التجا ہے کہ اس کوشش کو قبول فرمائیں کیونکہ قلم کار کا حال تو یہ ہے کہ : وَ غَیْرُ تَقِیٍّ یَاْمُرُ النَّاسَ بِالتُّقٰی طَبِیْبٌ یُدَاوِیْ النَّاسَ وَہُوَ سَقِیْمٌ لیکن اللہ کی رحمت سے ناامید نہیں ہے کہ وہ اسے اپنے مقربین مومنین میں شامل کر دے اور یہ اللہ تعالیٰ کے لیے مشکل نہیں {وَمَا ذٰلِکَ عَلٰی اللّٰہِ بِعَزِیْزٍ} چنانچہ گزشتہ گفتگو کا خلاصہ مندرجہ ذیل نکات کی صورت میں پیش کرتے ہیں: ۱: اسلام ایک جامع واکمل نظام ہے اور کسی عورت کی کوئی عبادت اس وقت تک قبول نہیں ہو سکتی جب تک وہ اخلاص و اتباع رسول سے مزین نہ ہو اور ان عبادات میں سے پردے کو ربانی حکم سمجھ کر بجا لانا بھی ہے۔ ۲: اسلام ایک فطری نظام ہے چنانچہ اس نے ہر اس راستے کو بند کیا ہے جس سے فطرت پر دھبہ لگے چنانچہ پردے کا حکم دینا اسی قبیل سے ہے تاکہ نہ نسل بگڑے نہ فطرت پر آنچ آئے۔ ۳: محبت کھوکھلے نعروں کا نام نہیں بلکہ قول کو عمل کا لبادہ پہنانا حقیقی محبت الٰہی ہے۔ ۴: حجاب کا مطلب وہ پردہ ہے جو عورت کو ہر قسم کی شر انگیزی اور آلائشوں سے بچا کر رکھے اور عورت کے ناموس کے لیے گیٹ کیپر کا رول ادا کرے۔
Flag Counter